رب کعبہ ہے اعتماد مرا
رب کعبہ ہے اعتماد مرا دینِ مرسلﷺ ہے اعتقاد مرا نعت بہر ِثواب لکھتا ہوں فن نہیں ہے رہینِ داد مرا مدحِ سرورﷺ رہے گی پائندہ نام رکھے گا کون یاد مرا کیا کروں گا میں لوٹ کر گھر کو دل ہے طیبہ میں شاد باد مرا فیصلہ ہے کلام وسنت پر کون ٹھکرائے اجتہاد مرا مرا خامہ ہے کفر کو شمشیر لفظِ توحید ہے جہاد مرا عشق احمد ﷺ میں مست رہتا ہوں فقر اس پر ہے مستزاد مرا جب بھی حمد و ثنا لکھوں راسخ ٹوٹ جاتا ہے انجماد مرا شاعر: راسخ عرفانی اقتباس از نسیمِ منی