مینارپاکستان، تجدید عہد
مینار پاکستان ۔۔ تجدید عہد! یہاں اک عہد کیا تھا ہم نے گویا اک حلف لیا تھا ہم نے الگ اک ملک ہمارا ہوگا جو ہمیں جان سے پیار ہو گا ہو گا اک سبز ہلالی پرچم جس پہ چاند اور ستارہ ہو گا وہاں اک شمع جلائیں گے ہم جس کو آندھی سے بچائیں گے ہم بجھ نہ پائے گی قیامت تک جو راہ نسلوں کو دکھائے گی وہ شمع وہ ہو گئی روشن بے شک اور صد شکر ہے روشن اب تک ! آنکھ یہ دیکھ کے بھر آئی ہے اس کی لو کس لئے تھرائی ہے ؟ کیا ہوا عہد وفا بھول گئے؟ حلف جو ہم نے لیا بھول گئے؟ ہم سے ناراض ہوا ہے کیا‘ رب ؟ یاکہ ہم حرف دعا بھول گئے ؟ یہاں سب بیٹھ کے آؤ سوچیں ایک نکتے پہ ملاؤ سوچیں یہاں اک عہد کیا تھا ہم نے گویا اک حلف لیا تھا ہم نے الگ اک ملک ہمارا ہو گا جو ہمیں جان سے پیارا ہو گا کیا الگ ملک ہمارا ہے یہ؟ کیا ہمیں جان سے پیارا ہے یہ؟ ہے تو پھر آؤگلے لگ جائیں اپنی کھوئی ہوئی طاقت پائیں تھام لیں سبز ہلالی پرچم ہو نہ یکجہتی کی شمع مدھم شاعر: ریاض الرحمن ساغر