ترانۂ توحید
ترانۂ توحید توحید سے ہے قائم نام و نشاں ہمارا موجود ہے از ل سے یہ کارواں ہمارا اللہ کی عبادت ہے زندگی ہماری بندے ہیں ہم اسی کے وہ مہرباں ہمارا غیروں کے در پہ جھکنا ہم شرک جانتے ہیں کرتا ہے رب کو سجدہ خوردوکلاں ہمارا مشکل کشا وہی ہے حاجت روا وہی ہے اس کا کرم ہمیشہ ہے پاسباں ہمارا ملتی ہے اس کے در سے ہم کو ہر ایک نعمت رب کریم ہی ہے روزی رساں ہمارا اس کانبی محمد ﷺ لاکھوں درود اس پر محبوب ہے خدا کا اور جانِ جاں ہمارا طاعت ہے اس کی بے شک اللہ کی اطاعت ہے مُتّبع اسی کا پیروجواں ہمارا گلدستۂ ہدایت ہیں اس کی سب حدیثیں جن سے مہک رہا ہے یہ گلستاں ہمارا جس نے سکھائی آ کر ہم کو کتاب و حکمت تعلیم سے ہے اس کی روشن جہاں ہمارا منشور ہے ہمارا علمِ کتاب و سنّت پرچم یہی ہمارا یہ ہی نشاں ہمارا مسلک جو ہے ہمارا وہ مسلکِ سلف ہے یارب رہے سلامت یہ کارواں ہمارا شاعر: علیم ناصری ؔ رحمہ اللہ