مرے خدا نے مجھے کتنا سرفراز کیا

مرے خدا نے مجھے کتنا سرفراز کیا 
میانِ اہلِ ہوس مجھ کو بے نیاز کیا 

تری نگاہ سے اسلوب خامشی سیکھا 
اور اپنے آپ کو اہلِ خبر میں راز کیا

تمام عمر مروت کی نذر کر ڈالی 
ہمیشہ خود سے بچا دوسروں پہ ناز کیا

جہاں بھی ذکر چھڑا تری ہمرہی کا وہیں 
ہمی نے سلسلہ گفتگو دراز کیا

جو اشک عزم مری آنکھ تر نہ کر پائے 
انہی سے شام و سحر میں نے دل گداز کیا 


عزم بہزاد 


تبصرے

مقبول ترین تحریریں

قرآں کی تلاوت کا مزا اور ہی کچھ ہے ​

احسن القصص سے کیا مراد ہے؟ سورۃ یوسف حاصل مطالعہ

درس قرآن نہ گر ہم نے بھلایا ہوتا

ابراھیم خلیل اللہ علیہ السلام

کیا جزاک اللہ خیرا کے جواب میں وایاک کہنا بدعت ہے؟

کارسازِما بہ فکر کارِ ما

ہم کیسے مسلمان ہیں کیسے مسلمان

امن و اخوت عدل ومحبت وحدت کا پرچار کرو

محبت سب کے لیے نفرت کسی سے نہیں

ہم اپنے دیس کی پہچان کو مٹنے نہیں دیں گے