قرآں کی تلاوت کا مزا اور ہی کچھ ہے
قرآں کی تلاوت کا مزا اور
ہی کچھ ہے
کیفیتِ تسلیم و رضا اور ہی
کچھ ہے
دنیا میں بظاہر ہیں دئیے
کتنے ہی رَوشن
پر رُشدو ہدایت کا دِیا اور
ہی کچھ ہے
جسمانی و روحانی مرض اس سے
ہیں جاتے
اے صاحبو قرآں کی دوا اور
ہی کچھ ہے
کانوں کو بھلا لگتا ہے ہر
حُسنِ تکلم
قرآن کو پڑھنے کی ادا اور
ہی کچھ ہے
قرآن کی شِیرینی ہے شیرینی
حقیقی
شیرینی قرآں کا مزا اور ہی
کچھ ہے
قرآن ہے اِک رختِ سفر راہِ
وفا کا
سب راہوں میں اِک راہِ وفا
اور ہی کچھ ہے
قرآن جہاں بھر کی کتابوں سے
جدا ہے
رُتبے میں یہ اِک نورِ خدا
اور ہی کچھ ہے
شاعر: نامعلوم
تبصرے