وہ ایک نام جو سرمایہء حیات بھی ہے
وہ ایک نام جو سرمایہء حیات بھی ہے
وہ ایک ذات جو محبوبِ کائنات بھی ہے
وہ ایک ذات جو محبوبِ کائنات بھی ہے
ہر ایک رُخ سے ہے کامل حضورﷺ کی سیرت
اجل کا ذکر بھی ہے زندگی کی بات بھی ہے
پہنچ سکا نہ کوئی اور مصطفی ﷺکے سوا
وہاں کہ ختم جہاں حدِّ کائنات بھی ہے
ہزار صبحیں تصدّق ہیں جس کی عظمت پر
تری ﷺ حیات میں شامل وہ ایک رات بھی ہے
نویدِ خلد یہاں ہر قدم پہ ملتی ہے
نبی ﷺ کی راہ گزر ہی رہِ نجات بِھی ہے
درِ رسولﷺ پہ سجدہ گزارنے والو
بجز خدا کوئی حلاّلِ مشکلات بھی ہے ؟
عبث ہے خواب میں ارمانِ دیدِ شاہِ امم
دل و نگاہ میں ربطِ مواصلات بھی ہے
میں کس سے پوچھوں یہ اعجاز مصطفیﷺ کے سوا
کہ میرا شعر کوئی وجہِ التفات بھی ہے
شاعر: اعجاز رحمانی
تبصرے