غزہ

غزہ

حالات دگرگوں ہیں ، میں جس سمت بھی دیکھوں 
امت پہ کرم ہو ، ذرا امت پہ کرم ہو 

افطار کروں کیسے ؟ گو دستر ہے کشادہ 
غزہ میں ہر اک بھائی مرا وقفِ الم ہو 

خاموش کیا رہ سکتی ہے ؟ تقدیر بتا دے 
انسان کا انسان پہ جب اتنا ستم ہو 

کیا فائدہ ایماں نہ ہو اور ہاتھ میں بم ہو
پٹرول کی دولت ہو یا جمشید کا جم ہو 

تو چاہے تو ممکن ہے کہ نااہل قیادت
ہاتھوں میں لیے اپنے زمانے کا علم ہو 

قوموں کے ابھرنے میں مگر لگتا ہے کچھ وقت
ایمان میں اخلاق میں تھوڑا سا تو دم ہو 

کٹ جاتی ہے اک عمر اگر یادِ خدا ہو
مٹ جاتی ہے تکلیف جو حددرجہ الم ہو 

روزے سے ہوں رمضان کے ،مغرب میں مسافر
مقبول مناجات کا سامان بہم ہو 
شاعر: جناب خلیل الرحمن چشتی 
نیویارک
۱۵ رمضان المبارک ۱۴۳۵ھ
۱۴ جولائی ۲۰۱۴ء



تبصرے

مقبول ترین تحریریں

قرآں کی تلاوت کا مزا اور ہی کچھ ہے ​

احسن القصص سے کیا مراد ہے؟ سورۃ یوسف حاصل مطالعہ

درس قرآن نہ گر ہم نے بھلایا ہوتا

ابراھیم خلیل اللہ علیہ السلام

کیا جزاک اللہ خیرا کے جواب میں وایاک کہنا بدعت ہے؟

کارسازِما بہ فکر کارِ ما

ہم کیسے مسلمان ہیں کیسے مسلمان

امن و اخوت عدل ومحبت وحدت کا پرچار کرو

محبت سب کے لیے نفرت کسی سے نہیں

ہم اپنے دیس کی پہچان کو مٹنے نہیں دیں گے