فوت شدہ لوگ قبر پر آنے والوں کو عریاں دیکھتے ہیں

 بعض لوگ کہتے ہیں حدیث میں آیا ہے کہ فوت شدہ لوگ قبر پر آنے والوں کو عریاں حالت میں دیکھتے ہیں۔ اس لیے عورتوں کوقبرستان جانا منع ہے۔
اسلام میں خواتین کو کبھی کبھار قبرستان جانے کی اجازت ہے اس شرط کے ساتھ کہ وہ اسلامی لباس اور آداب کا خیال رکھیں۔ جس کی تفصیل یہاں ذکر ہو چکی ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ کیا ایسی کوئی حدیث ہے کہ فوت شدہ لوگ قبر پر آنے والوں کو عریاں دیکھتے ہیں؟اول : ایسی کوئی حدیث شریف حدیث کے کسی قابل ذکر مصدر (سورس) میں درج نہیں ۔ایسا دعوی کرنے والوں کو حوالہ دینا واجب ہے۔دوم: اگر یہ بات درست ہوتی تو مردوں کا بھی قبر پر جانا منع ہوتا کیوں کہ شریعت اسلامیہ نے مردوں اور عورتوں دونوں کے لیے بدن کا پردہ فرض کیا ہے۔ پیارے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لا ينظر الرجل إلى عورة الرجل ولا تنظر المرأة إلى عورة المرأة ترجمہ: کوئی مرد کسی مردکے ستر کو نہ دیکھے اور کوئی عورت کسی عورت  کے ستر کو نہ دیکھے۔ (صحیح مسلم) یاد رہے کہ عورتوں کا پورا جسم ستر ہے اور مردوں کا ستر ناف سے گھٹنے تک ہے۔واللہ اعلم

تبصرے

مقبول ترین تحریریں

قرآں کی تلاوت کا مزا اور ہی کچھ ہے ​

احسن القصص سے کیا مراد ہے؟ سورۃ یوسف حاصل مطالعہ

درس قرآن نہ گر ہم نے بھلایا ہوتا

ابراھیم خلیل اللہ علیہ السلام

کیا جزاک اللہ خیرا کے جواب میں وایاک کہنا بدعت ہے؟

کارسازِما بہ فکر کارِ ما

ہم کیسے مسلمان ہیں کیسے مسلمان

امن و اخوت عدل ومحبت وحدت کا پرچار کرو

محبت سب کے لیے نفرت کسی سے نہیں

ہم اپنے دیس کی پہچان کو مٹنے نہیں دیں گے