اشاعتیں

اپریل, 2011 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

تقسیم سے قبل کانگریس کی مسلم دشمنی

جناب قدرت اللہ شہاب ان افراد ميں سے ہیں جو تقسيم ہند سے قبل اور بعد سول سروس سے منسلك رہے۔ تقسيم سے قبل اڑیسہ میں ڈپٹی سيكرٹرى تھے۔ اپنی خود نوشت ميں ان ايام كا ذكر كرتے ہوئے لکھتے ہیں : " اس بار جو ميں نے چیف منسٹر ( اڑیسہ، شرى ہری کرشن مہتاب کانگرسی) كےكاغذات كا جائزہ ليا تو ان ميں ايك عجب دستاويز ہاتھ آئى ۔ یہ چھ سات صفحات كا سائيكلو سٹائلڈ انتہائى خفيہ ( Top Secret) حكم نامہ تھا جو كانگرسى چیف منسٹروں كے نام اس ہدايت كے ساتھ جارى كيا گیا تھا كہ ہر چیف منسٹر اسے اپنی ذاتى تحويل ميں رکھے۔ اس ميں لکھا تھا كہ تقسيم ہند كا معاملہ تقريبا طے پا چكا ہے اس لئے جن صوبوں ميں كانگریس كى وزارتيں قائم ہیں وہاں پر مسلمان افسروں كو كليدى عہدوں سے تبديل كر ديا جائے۔خاص طور پر ہوم ڈپارٹمنٹ، فنانس ڈیپارٹمنٹ اور پريس ڈیپارٹمنٹ ميں با اعتماد ہندو افسروں كو تعينات كيا جائے۔ ڈی- سی، آئى - جى اور ايس - پی عموما ہندو ہوں۔تھانوں کے انچارج بھی زيادہ سے زيادہ ہندو ہوں ۔محكمہ پولیس اور ضلعى انتظاميہ ميں مسلمانوں كو فيلڈ ورك سے ہٹا كر بے ضرر قسم كے دفترى كام كاج ميں لگا ديا جائے۔ پولیس كى نفرى ميں مسل