اشاعتیں

جولائی, 2015 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

اپنی بیوی کو کبھی گاڑی چلانا مت سکھانا ۔ جنید جمشید کی تبلیغ

ہمارے ملک کے معروف مبلغ حضرت جنید جمشید   صاحب بتاتے ہیں کہ وہ اپنی بیوی کے حسن کی وجہ سے کتنا ان سیکیور محسوس کرتے تھے کہ کہیں۔۔۔ اس لیے انہوں نے اپنی بیوی کو کبھی ڈرائیونگ نہیں سکھائی۔ ان کا کہنا ہے کہ "  کوئی بھی مرد جو یہ دیکھ رہا ہے اس کو وہ کہیں گے اپنی زندگی پر تمہارا احسان ہو گا کہ اپنی بیوی کو کبھی ڈرائیونگ کرنا مت سکھانا کیوں کہ جس عورت   کو بہت زیادہ گھر سے باہر نکلنے کی عادت پڑ جائے اس کو گھر بیٹھنا بہت مشکل ہو جاتا ہے۔ " یاد رہے کہ حضرت نے اپنی ذاتی زندگی اور اپنی نفسیاتی کیفیت کے متعلق یہ باتیں خود کھلے عام ذرائع ابلاغ پر شئیر کی ہیں اور کسی کی حسین بیوی کو بے تکلفانہ انٹرویو دیتے ہوئے شئیر کی ہیں جسے وہ بہت آرام سے تم کہہ کر مخاطب ہیں۔  اگر وہ دوسروں کے لیے وہی پسند کرتے جو اپنے لیے کرتے ہیں تو یہ انٹرویو کسی مرد کو دینا پسند کرتے ۔ بجائے اس کے کہ جنید جمشید صاحب ایک مسلم مبلغ کی طرح عورت کے گھر سے نکلنے کے بارے میں اسلام   کے قوانین کو معیار بناتے انہوں نے اپنی ذاتی نفسیاتی کیفیت کو معیار بنا کر فیصلہ کیا کہ اپنی بیوی کو گھر سے باہر نہ جانے دو۔ان کے مداح

اللہ کو پسند نہیں کہ عورت کا نام قرآن میں آئے

وطن عزیز کے ایک معروف مبلغ فرماتے ہیں: " اللہ کو پسند نہیں کہ عورت کا نام قرآن میں آئے"۔ شکر ہے جناب نے یہ نہیں فرمایا کہ اللہ کو عورتیں پیدا کرنا ہی پسند نہیں تھا، وہ تو مردوں کی خاطر بنائی ہیں۔  اللہ نے اس طرح کے مبلغوں  کے سر پر سینگ نہیں اگائے، اس میں  کیا حکمت ہے؟ میرا سوہنا رب ہی جانتا ہے البتہ یہ بات یقینی ہے کہ ایسے جاہل ، اہل علم کی عبرت کے لیے پیدا کیے گئے ہیں۔