اشاعتیں

اپریل, 2016 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

ہوا کے واسطے اک کام چھوڑ آیا ہوں

ہوا کے واسطے اک کام چھوڑ آیا ہوں دِیا جلا کے سرِشام چھوڑ آیا ہوں ہوائے دشت و بیاباں بھی مجھ سے برہم ہے میں اپنے گھر کے دروبام چھوڑ آیا ہوں ​ ​ کوئی چراغ سرِرہ گزر نہیں نہ سہی میں نقشِ پا تو بہ ہر گام چھوڑ آیا ہوں یہ کم نہیں ہے وضاحت میری اسیری کی پروں کے رنگ تہِ دام چھوڑ آیا ہوں ابھی تو اور بہت اس پہ تبصرے ہوں گے  میں گفتگو میں جو ابہام چھوڑ آیا ہوں مجھے جو ڈھونڈنا چاہے وہ ڈھونڈ لے اعجاز کہ اب میں کوچہ گمنام چھوڑ آیا ہوں ​ شاعر:   اعجاز رحمانی ​

شروع کے روزے مشکل کیوں لگتے ہیں؟ استقبال رمضان سنت کے مطابق

بسم اللہ الرحمن الرحیم ​ السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ رمضان   جیسے مبارک مہینے کی آمد پر جہاں ہر مسلمان کا چہرہ تروتازہ دکھائی دینے لگتا ہے وہیں ہر سال یہ فقرہ سننے میں آتا ہے کہ "شروع کے روزے مشکل لگتے ہیں پھر ٹھیک ہو جاتا ہے۔" تو سوال یہ ہے کہ شروع کے روزے مشکل کیوں لگتے ہیں؟ اس کا جواب سنت نبوی کی حکمتوں اور ذرا سی سائنس میں ملتا ہے۔ ہمارے   جسم   میں قدرت کی جانب سے ایک   گھڑی   ہوتی ہے جس کی وجہ سے یہ کھانے پینے سونے جاگنے کے مقررہ اوقات کا عادی ہوتا ہے۔ آپ اسے جب جو چیز دیتے ہیں یہ آئندہ اسی وقت پر اس کی توقع کرتاہے جسے ہم طلب کہتے ہیں۔ رمضان سے کچھ عرصہ قبل ہمیں اپنے جسم کو عن قریب بدلنے والے معمولات کا عادی بنانا شروع کر دینا چاہیے تا کہ ہم رمضان کا استقبال مکمل جسمانی اور روحانی اطمینان کے ساتھ کر سکیں۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی عادت تھی کہ ہر مہینے ایام بیض کے تین روزے رکھتے، اس کی وجہ سے ان کا مبارک جسم سال کے ہر موسم میں روزے رکھنے کی کیفیت سے آشنا ہوتا۔دن بڑے ہوں یا چھوٹے، موسم گرم ہو یا سرد، آپ ہر موسم میں روزے کا لطف اٹھا سکیں یہ اس س