اشاعتیں

ستمبر, 2016 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

بچے ذرائع ابلاغ سے کیا سیکھ رہے ہیں؟

تہوار، شادی بیاہ کی خوشیوں میں بعض گھروں میں اللہ کی نافرمانی کے کام بہت آسانی سے ہو رہے ہوتے ہیں جیسے یہ ایک معمول کی بات ہو، اس سے بچے  کیا سیکھ رہے ہیں اس کا اندازہ ایک واقعے سے لگائیے کہ عید کے دن اہل خانہ نے خبروں کے لیےٹی وی  لگایا پھر کسی نے آواز بند کر دی۔  ایک بچہ سکرین پر نظریں جمائے بیٹھا تھا اچانک بولا "یہ بہت ۔۔۔ ہے ابھی پچھلی عید پر اس نے کسی اور لڑکی سے شادی کی تھی"۔ بڑوں کے مجمع پر سکوت چھا گیا۔ مڑ کر دیکھا تو معلوم ہوا کسی ڈرامے کا اشتہار تھا جس میں شادی کا منظر تھا۔ اس واقعے نے وہاں موجود سب لوگوں کو احساس تو دلایا کہ تفریح  کے نام پر ہمارے گھروں میں جو کچھ برداشت کیا جا رہا ہے بچوں کا ذہن اس سے کیسے  متاثر ہو رہا ہے۔ لیکن شاید ہی کوئی نئی نسل کی اچھی تربیت کی خاطر اپنے پرانے نشے چھوڑ دینے کا سوچے۔ سب سے برا مرض احساس زیاں کھو جانے کا ہے اور ہم بحیثیت امت اس میں مبتلا ہیں۔