اشاعتیں

جولائی, 2013 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

عشقِ محمدی کی جو توفیق چاہیے

عشقِ محمدی کی جو توفیق چاہیے  انساں کے دل میں جذبہء صدیق چاہیے  تعلیمِ مصطفی  ﷺ کا تقاضا یہی تو ہے  اسلام اور کفر میں تفریق چاہیے  اسرارِ کائنات معمہ نہیں کوئی  قرآن کہہ رہا ہے کہ تحقیق چاہیے  فرد عمل تو ہو گی جبھی قابل قبول  اللہ کے رسول  ﷺ کی تقدیس چاہیے  مانا کہ پرکشش ہیں خدوخالِ ظاہری  اوصافِ باطنی کی بھی تخلیق چاہیے  اعجاز قصدِ کوئے محمد ﷺ تو ہے مگر  اللہ کی طرف سے بھی توفیق چاہیے  اعجاز رحمانی ​

وہ ایک نام جو سرمایہء حیات بھی ہے

وہ ایک نام جو سرمایہء حیات بھی ہے  وہ ایک ذات جو محبوبِ کائنات بھی ہے   ہر ایک رُخ سے ہے کامل حضورﷺ کی سیرت اجل کا ذکر بھی ہے زندگی کی بات بھی ہے  پہنچ سکا نہ کوئی اور مصطفی ﷺکے سوا  وہاں کہ ختم جہاں حدِّ کائنات بھی ہے  ہزار صبحیں تصدّق ہیں جس کی عظمت پر  تری ﷺ حیات میں شامل وہ ایک رات بھی ہے نویدِ خلد یہاں ہر قدم پہ ملتی ہے  نبی ﷺ کی راہ گزر ہی رہِ نجات بِھی ہے  درِ رسولﷺ پہ سجدہ گزارنے والو بجز خدا کوئی حلاّلِ مشکلات بھی ہے ؟  عبث ہے خواب میں ارمانِ دیدِ شاہِ امم دل و نگاہ میں ربطِ مواصلات بھی ہے  میں کس سے پوچھوں یہ اعجاز مصطفی ﷺ  کے سوا کہ میرا شعر کوئی وجہِ التفات بھی ہے  شاعر: اعجاز رحمانی کلام شاعر بزبان شاعر