اشاعتیں

اگست, 2010 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

مجھ سے بياں ہو كس طرح عظمت و شان عبده

مجھ سے بياں ہو كس طرح عظمت و شان عبده صاحب عبد آپ ہے مرتبہ دانِ عبده عابد ربِ ذوالجلال عبد شكورِ كبريا نقش عبوديت تمام نطق و بيان عبده‘ كس كو خبر، كسے ہے علم، كون ہے جو سمجھ سكے؟ صاحب عبد سے ہے كيا قرب و قران عبده فتح پہ ديدنى رہيں سيلِ كرم كى وسعتيں جاں كے عدوّ بھى پاگئے حفظ و امانِ عبده زير و زبرہوئيں تمام قيصر و جم كى سطوتيں فارس و شام پر اڑا ايسے نشانِ عبده ہے ابوجہل آج بھى بے خبر مقامِ عبد بولہبى سے ہے ورا حرف و زبانِ عبده سامنے فوجِ كفر كے كافى ہے ذاتِ حق اُسے كاٹ دے بڑھ كے صف پہ صف تيغ فسانِ عبده كافه ٴ ناس دھر ميں، شافع ناس حشر ميں يہ بھى جہانِ عبده ، وہ بھى جہانِ عبده مدحت شاہكار بھى مدحت كار ساز ہے ميں ہوں  عليم  اسى لئے زمزمہ خوانِ عبده شاعر: علیم ناصری

محمد عربى صادق و سعيد و اميں

محمد عربى صادق و سعيد و اميں سكون قلب پريشاں قرار جانِ حزيں رفيق دازدگان غمگسارِ غمناكاں خليق و خوش نظر و خوبرو و خنده جبيں رسالت ابدى پر ہے جس كى مہرِ دوام وہ جس كے بعد نبى و رسول كوئى نہيں وہ صادق ازلى صدق كا رہا قاسم اگرچہ كثرت كذاب تھى يسار و يميں وہ قلب مخزن عرفاں وہ ذات معدن نور وہ سينہ مصدر وحى خفى و وحى مبيں وہ جس كے عہد ميں شامل ہيں سب سنين و دھور وہ جس كے درپہ ہے خم ہر قديم و نو كى جبيں وہ ذات جس كے مقامات ہيں ورائے شعور كبھى ہے زينت منبر كبھى ہے تخت نشيں وہ جس كى كنہ كا محرم ہے خالق ازلى بشر كا زور تخيل فقط ظن و تخميں مرا تو فرض ہے بھيجوں درود، نعت كہوں طلب ہے داد كى مجھ كو نہ خواہش تحسيں عليم  شعر ميں كيونكر كرے ثنائے حضور اس آسماں كے لئے تنگ ہے سخن كى زميں شاعر: علیم ناصری