اشاعتیں

ستمبر, 2015 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

حج و عمرہ بار بار کرو سیدنا محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک فرمان ہر مجوسی فلسفے کا جواب

بسم اللہ الرحمن الرحیم نبی کریم حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے مطابق ذی الحجہ کے پہلے دس دن سال کے افضل ترین دن ہیں، ایک مومن ان دنوں میں جو روحانی لذت محسوس کرتا ہے اس کا دل بھی گواہی دیتا ہے کہ ایسا ہی ہے۔ ہر طرف ایک اللہ کی عبادت کرنے والے نیکیوں کی دوڑ میں آگے نکلنے کی کوشش کر رہے ہوتے ہیں، کوئی قربانی کے جانور تلاش کر رہا ہے کوئی احرام پہن کر اپنے رب کے گھر کی جانب پروانہ وار لپک رہا ہے، کسی کو صدقات میں دل کا سکون مل رہا ہے تو کوئی روزے رکھ کر پچھلے اور اگلے سال کے گناہوں کی بخشش کا طالب ہے۔ نیکیوں کے اس موسم بہار میں کچھ بدباطن لوگوں کی پرانی تکلیف جاگ جاتی ہے۔ مجوسی سلطنت کے احیا کا خواب جو اب بوسیدہ ہو کر تار تار ہو چکا ہے لیکن اس کے متروک بدبودار فلسفے اب بھی اتنی ہی شدت سے دہرائے جاتے ہیں۔ مجوسیوں کو سب سے زیادہ تکلیف حرم کی رونق سے ہوتی ہے، وہ رونق جو ہر مومن کی آنکھ کی ٹھنڈک ہے ان کی آشوب زدہ آنکھوں میں خار بن کر کھٹکتی ہے۔ دنیا اولمپک گیمز کے لیے جمع ہو تو ان کے منہ سے ستائش کے ڈونگرے برستے ہیں، نہ پیسے کے ضیاع کا خیال آتا ہے نہ یہ یاد رہتا ہے کہ غریب کا تن ننگا