شوہروں کے فضائل میں مشہور اسلامی صوفی قصے پہلی قسط


سوشل میڈیا پر خواتین کو اچھی بیویاں بنانے کے لیے مشہور اسلامی صوفی  قصوں کو سلسلہ وار یہاں پیش کیا جائے گا۔ یاد رہے کہ قرآن وحدیث میں نیک بیوی کی مستند صفات موجود ہیں۔ ان سے ہٹ کر بے سروپا قصوں کو اسلامی تعلیمات بتانا درست نہیں۔ یہی اس تحریر کا مقصد ہے۔

پہلا قصہ:
شوہر کا بیوی پر اتنا حق ہے کہ اگر شوہر کے جسم پر پھوڑا نکل آئے اور بیوی اس کی پیپ چاٹ کر صاف کرے تو بھی حق ادا نہ ہو۔
تبصرہ:
یہ ایک منکر روایت ہے کہ
جاء رجل إلى النبي صلى الله عليه وسلم بابنة له فقال : يا رسول الله ، هذه ابنتي قد أبت أن تزوج . فقال لها النبي صلى الله عليه وسلم : أطيعي أباك . فقالت : والذي بعثك بالحق لا أتزوج حتى تخبرني ما حق الزوج على زوجته ؟ قال : حق الزوج على زوجته أن لو كانت له قرحة فلحستها ما أدت حقهایک آدمی نبی کریم ﷺ کے پاس اپنی بیٹی لے کر آیا اور کہا: یہ میری بیٹی ہے جو نکاح سے انکار کر رہی ہے۔ نبی ﷺ نے اس سے کہا۔ اپنے باپ کی بات مانو۔ لڑکی نے کہا: اللہ کی قسم جس نے آپ کو حق کے ساتھ بھیجا۔ میں تب تک شادی نہیں کروں گی جب تک آپ مجھے نہ بتائیں کہ شوہر کا بیوی پر کیا حق ہے۔ آپ نے فرمایا: اس کا بیوی پر یہ حق ہے کہ اگر اس کے زخم ہو اور یہ چاٹ کر صاف کرے تو اس کا حق ادا نہ ہو گا۔
امام ذھبی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: یہ حدیث منکر ہے۔
1-اس قسم کے الفاظ والی تمام روایات میں سے کوئی بھی صحیح نہیں جیسا کہ یہاں ذکر ہو چکا ہے۔
2- طبی لحاظ سے بھی یہ بات درست نہیں ۔ کیوں کہ اس طرح بیماری پھیلنے کا خطرہ ہے۔ جب اسلامی لحاظ سے یہ کوئی مستند بات ہی نہیں تو اس پر بحث کرنا بے کار ہے۔ اسلام کبھی اپنی جان کو خطرے میں ڈالنے کا حکم نہیں دیتا۔
3- یہ ذوق سے گری ہوئی بات ہے۔
اس لیے ایسی واہیات اور نامعقول باتوں کو حدیث کہہ کر پھیلانا بالکل غلط طرزعمل ہے۔ ایسی ذوق سے گری ہوئی باتوں سے لوگوں کا دل اسلامی معلومات سے خراب تو کیا جا سکتا ہے ترغیب و ترہیب نہیں ہو سکتی۔
 

تبصرے

مقبول ترین تحریریں

قرآں کی تلاوت کا مزا اور ہی کچھ ہے ​

احسن القصص سے کیا مراد ہے؟ سورۃ یوسف حاصل مطالعہ

درس قرآن نہ گر ہم نے بھلایا ہوتا

کارسازِما بہ فکر کارِ ما

ابراھیم خلیل اللہ علیہ السلام

کیا جزاک اللہ خیرا کے جواب میں وایاک کہنا بدعت ہے؟

نبی کریم ﷺ کی ازدواجی زندگی پر اعتراضات کا جواب

امن و اخوت عدل ومحبت وحدت کا پرچار کرو

ہم اپنے دیس کی پہچان کو مٹنے نہیں دیں گے

اے وطن پاک وطن روح روان احرار