گناہ سے پہلے توبہ کا منصوبہ بنانا : سورۃ یوسف حاصل مطالعہ

شیخ محمد صالح المنجد حفظہ اللہ فائدہ نمبر 10 میں لکھتے ہیں۔ 
" گناہ کرنے سے پہلے توبہ کا منصوبہ بنا لینا غلط ہے۔ ایسی توبہ فاسد ہے۔ یعنی اگر کوئی شخص کہے کہ چلو ہم گناہ کر لیں پھر توبہ کر لیں گے اور نیک بن جائیں گے یہ توبہ فاسدہ ہے۔ کیوں؟
إِذْ قَالُوا لَيُوسُفُ وَأَخُوهُ أَحَبُّ إِلَىٰ أَبِينَا مِنَّا وَنَحْنُ عُصْبَةٌ إِنَّ أَبَانَا لَفِي ضَلَالٍ مُّبِينٍ ﴿٨اقْتُلُوا يُوسُفَ أَوِ اطْرَحُوهُ أَرْضًا يَخْلُ لَكُمْ وَجْهُ أَبِيكُمْ وَتَكُونُوا مِن بَعْدِهِ قَوْمًا صَالِحِينَ ﴿٩
ترجمہ: جب انہوں نے (آپس میں) تذکرہ کیا کہ یوسف اور اس کا بھائی ابا کو ہم سے زیادہ پیارے ہیں حالانکہ ہم جماعت (کی جماعت) ہیں۔ کچھ شک نہیں کہ ابا صریح غلطی پر ہیں ۔تو یوسف کو (یا تو جان سے) مار ڈالو یا کسی ملک میں پھینک آؤ۔ پھر ابا کی توجہ صرف تمہاری طرف ہوجائے گی۔ اور اس کے بعد تم نیک بن جانا ۔۔ ( سورۃ یوسف 12: آیت 8 تا 9)

یہ توبہ اس لیے فاسد ہے کہ گناہ کرنے والے کو کیا معلوم کی ایک مرتبہ نیکی اور دین سے دور نکل جانے کے بعد ان کو دوبارہ واپسی نصیب ہو گی یا نہیں؟ شیطان بعض لوگوں سے یہی کہتا ہے کہ ابھی گناہ کر لو پھر توبہ کر لینا۔ یہ مسکین الٹی راہ پر چل نکلتا ہے اور گناہوں میں پڑتا جاتا ہے۔ 
(اقتباس از مائۃ فائدۃ من سورہ یوسف۔ شیخ صالح المنجد حفظہ اللہ ۔ اردو ترجمہ: عائشہ  )
یہ غلط فہمی بہت عام ہوتی جا رہی ہے۔ اس کی وجہ دین کے علم کی کمی ہے۔ ہم لوگ یہ بھولنے لگے ہیں کہ سچی توبہ کی کیا شرائط اور علامات ہیں۔ اللہ سبحانہ وتعالی جو ہمارے دلوں کے راز تک جانتا ہے اس کی ذات سے ہم اتنے غافل ہو گئے ہیں کہ یہ سمجھتے ہیں کہ ایسی لولی لنگڑی توبہ سے آخرت سنوار لیں گے۔ دنیا کی ہر چیز کے لیے بہترین معیار کے پیچھے جاتے ہیں لیکن اللہ کے سامنے ایسی جھوٹی معافیاں اور توبہ لے کر جانے کے منصوبے بناتے ہیں۔ ایسی باتیں کرنا دراصل خود کو دھوکا دینا ہے۔ اللہ عزوجل کے سامنے کسی کا فریب اور مکر نہیں چلتا ہاں وہ ڈھیل ضرور دیتا ہے کہ جس نے جس راہ پر جاناہے آگے تک چلا جائے۔ 
اللہ ہمیں ان لوگوں میں سے بنا دے جو بار بار خود کو پاک کرتے ہیں اور بار بار سچی توبہ کرتے ہیں۔

تبصرے

مقبول ترین تحریریں

قرآں کی تلاوت کا مزا اور ہی کچھ ہے ​

احسن القصص سے کیا مراد ہے؟ سورۃ یوسف حاصل مطالعہ

درس قرآن نہ گر ہم نے بھلایا ہوتا

ابراھیم خلیل اللہ علیہ السلام

کارسازِما بہ فکر کارِ ما

کیا جزاک اللہ خیرا کے جواب میں وایاک کہنا بدعت ہے؟

نبی کریم ﷺ کی ازدواجی زندگی پر اعتراضات کا جواب

امن و اخوت عدل ومحبت وحدت کا پرچار کرو

ہم اپنے دیس کی پہچان کو مٹنے نہیں دیں گے

اے وطن پاک وطن روح روان احرار