فحاشی کی پرزور مذمت میں مصروف گفتار کے غازی

آپ سوشل میڈیا پر موجود ہوں اور عامیانہ زبان سے واسطہ نہ پڑے ممکن نہیں۔ لیکن افسوس تب ہوتا ہے جب فحاشی کی مذمت کرنے والے مومن حضرات کی زبان بگڑتی ہے۔
پہلے یہ تاک تاک کر آزاد خیال خواتین کے بیانات (اس میں ان کی وڈیو سے بھی کوئی پرہیز نہیں) ڈھونڈتے ہیں، پھر ان کی مذمت کے لیے وہ وہ فحش الفاظ، اور عریاں جملے (سمیت ماں بہن کی گالیوں کے) ڈھونڈ کر لاتے ہیں کہ فحاشی کا باپ بھی شرما جائے۔ روشن خیالوں کے دیدوں کا پانی تو اعلانیہ مر چکا  ہے، ان خضر صورت شرفا کی زبان کو کیا ہوا ہے یہ کوئی معمہ نہیں۔ کیا اسلام کا پہلا رکن یہ ہے کہ فحاشی کو ہر کونے کھدرے میں ڈھونڈا جائے پھر اس کی مذمت میں دن رات ایک کر دیے جائیں؟
سب سے خطرناک معاملہ یہ ہے کہ دوسروں کے اخلاقی زوال پر انگلیاں اٹھاتے ہمیں یہ غور کرنے کا موقع نہیں مل رہا کہ دائیں بازو کے شعلہ بیان مقرر، جوش خطابت میں کیا بول گئے ہیں؟ کہیں یہ اس بات کی علامت تو نہیں کہ بے حیائی کے جراثیم خود آپ کے دماغ تک کام دکھا چکے ہیں۔ جب انسان فحاشی کی مذمت میں بھی ماں بہن کو یاد کرتا ہوا پایا جائے، چاہے اپنی یا کسی کی، تو سمجھ لینا چاہیے کہ صورت مومناں کرتوت کافراں۔
سوال یہ  ہے کہ ان "مومنوں" کو ہر "مخصوص شہرت" کی خاتون کے نئے بیان اور تازہ واردات کا پتہ کہاں سے ملتا ہے؟ کسی بے باک مغنیہ نے اپنے بے ہودہ گانے کے بول مسجد کے نمازیوں تک پہنچانے کی جرات کی یا نہیں، یہ  متشرع حلیوں والے بزرگ خود اس کی تشہیر میں مصروف ہیں۔
اس سارے معاملے میں ایک اور پہیلی بھی ہے کہ آزاد خیال اور بے باک مرد حضرات کا دنیا میں نہ تو کوئی قحط ہے نہ ان کی سرگرمیاں خفیہ ہیں،  لیکن اسلام کے ضرورت سے زیادہ درد میں مبتلا حضرات کو جب بھی فحاشی کی مذمت  میں کوئی ہری ہری سوجھتی ہے، نجانے کیوں آزاد خیال خواتین ہی نظر آتی ہیں۔ پردہ تو اسلام کا ہے،بظاہر مسئلہ تو غیرت کا ہے لیکن سائنس دان کہتے ہیںopposites attractاور ماہرین نفسیات بھی اس سے متفق ہیں۔ قارئین خود سمجھ دار ہیں۔



تبصرے

مقبول ترین تحریریں

قرآں کی تلاوت کا مزا اور ہی کچھ ہے ​

احسن القصص سے کیا مراد ہے؟ سورۃ یوسف حاصل مطالعہ

درس قرآن نہ گر ہم نے بھلایا ہوتا

کارسازِما بہ فکر کارِ ما

ابراھیم خلیل اللہ علیہ السلام

کیا جزاک اللہ خیرا کے جواب میں وایاک کہنا بدعت ہے؟

نبی کریم ﷺ کی ازدواجی زندگی پر اعتراضات کا جواب

امن و اخوت عدل ومحبت وحدت کا پرچار کرو

ہم اپنے دیس کی پہچان کو مٹنے نہیں دیں گے

اے وطن پاک وطن روح روان احرار