احسن القصص سے کیا مراد ہے؟ سورۃ یوسف حاصل مطالعہ

            سورۃ یوسف آیت 3 میں اللہ تعالی کا فرمان ہے:
نَحْنُ نَقُصُّ عَلَيْكَ أَحْسَنَ الْقَصَصِ بِمَا أَوْحَيْنَا إِلَيْكَ هَـٰذَا الْقُرْآنَ وَإِن كُنتَ مِن قَبْلِهِ لَمِنَ الْغَافِلِينَ ﴿٣
 یہاں احسن القصص کا ترجمہ بہت سے اردو مترجمین نے اچھا قصہ یا بہترین قصہ کر دیا ہے۔ اس کے نتیجے میں یہ غلط فہمی عام ہوتی جا رہی ہے کہ "حضرت یوسف کی کہانی سب سے بہترین کہانی ہے"۔
اردو میں اس آیت کا سب سے درست ترجمہ جو مجھے ملا، مولانا محمد جونا گڑھی رحمہ اللہ کا ہے جو لکھتے ہیں:
"ہم آپ کے سامنے بہترین بیان پیش کرتے ہیں اس وجہ سے کہ ہم نے آپ کی جانب یہ قرآن وحی کے ذریعے نازل کیا اور یقیناً آپ اس سے پہلے بے خبروں میں سے تھے ۔" یعنی احسن القصص کا مطلب ہے بہترین بات، سب سے اچھا بیان۔
یہ ترجمہ امام ابن تیمیہ سمیت کئی مفسرین کی اس رائے کے عین مطابق ہے جس میں انہوں نے واضح فرمایا ہے کہ  احسن القصص کی تفسیر ایک دوسرے قرآنی مقام سے کی جائے گی  جہاں اسے احسن الحدیث  کہا گیا ہے۔ اس کا مطلب اچھا قصہ سمجھنے والے اسے زیر سے قِصص سمجھ رہے ہیں جو کہ غلط ہے۔ خلاصہ یہ کہ احسن القصص  قاف پر زبر سے ہے جس کا معنی ہے بہترین بیان نہ کہ کوئی ایک قصہ۔
اس مثال سے ایک بار پھر معلوم ہوتا ہے کہ قرآن کے محض عجمی تراجم پر انحصار کرلینے والے خود کو کتنا محروم رکھتے ہیں۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ اب یو ٹیوب پر ایک درس قرآن سن کر آگے درس دینے والے لوگ بھی درس قرآن کا کاروبار چلا رہے ہیں۔ ایسے میں  باسعادت ہیں وہ لوگ جو قرآن کے ایک ایک لفظ  کے متعلق  کئی تفسیریں پڑھتے ہیں، تب ایک درس دیتے ہیں ۔ سچ ہے جو جتنا کم علم ہوتا ہے وہ  اتنا ہی جرات مند ہو جاتا ہے اور جس کا شعور زیادہ ہو تا ہے اس کی احتیاط بڑھ جاتی ہے۔ اللہ ہمیں کتاب اللہ کی ہیبت کا شعور عطا فرمائے۔ 

تبصرے

مقبول ترین تحریریں

قرآں کی تلاوت کا مزا اور ہی کچھ ہے ​

درس قرآن نہ گر ہم نے بھلایا ہوتا

کارسازِما بہ فکر کارِ ما

ابراھیم خلیل اللہ علیہ السلام

کیا جزاک اللہ خیرا کے جواب میں وایاک کہنا بدعت ہے؟

نبی کریم ﷺ کی ازدواجی زندگی پر اعتراضات کا جواب

امن و اخوت عدل ومحبت وحدت کا پرچار کرو

ہم اپنے دیس کی پہچان کو مٹنے نہیں دیں گے

اے وطن پاک وطن روح روان احرار