اشاعتیں

راہ تکتا ہے تری دیدہء محزوں میرا

راہ تکتا ہے تری دیدہء محزوں میرا  دردِ ہجراں ہے کہ افزوں سے ہے افزوں میرا میں جو بھٹکا بھی تو بھٹکا ہوں تیری گلیوں میں  طالبِ دشت ہوا کب دلِ مجنوں میرا دل ہے بے تاب کوئی ان کا سندیسہ آئے حال ہے ہجرِ مدینہ میں دگرگوں میرا تیری الفت کے سوا کچھ مجھے درکار نہیں  تو جو میرا ہے زمیں میری ہے گردوں میرا اس کو بھی طاعتِ سرکارﷺ کا اعجاز کہیں رشکِ خورشید ہے مقسومِ سحر گوں میرا  اے خدا فقر کی دولت ہو میسر مجھ کو  زر میں پس جائے نہ تن، صورتِ قاروں میرا شافعِ محشر ﷺ مرے فن کی ضیا ہیں راسخؔ ان کی توصیف پسندیدہ ہے مضموں میرا  شاعر: راسخ عرفانیؔ  از حدیثِ جاں​

امن و اخوت عدل ومحبت وحدت کا پرچار کرو

امن   و اخوت   عدل ومحبت وحدت   کا پرچار کرو انسانوں کی اس نگری میں انسانوں سے پیار کرو آگ کے صحراؤں سے گزرو، خون کے دریا پار کرو جو رستہ ہموار نہیں ہے، اس کو بھی ہموار کرو دین بھی سچا تم بھی سچے، سچ کا ہی اظہار کرو تاریکی میں روشن اپنی عظمت کے مینار کرو نفرت کے شعلوں کو بجھا دو، پیار کی ٹھنڈی شبنم سے  ہم دردی کی فصل اگاؤ، صحرا کو گل زار کرو سچے روشن حرف لکھو، یہ ظلمت خود کٹ جائے گی اپنے قلم کو تِیشہ کر لو، لہجے کو تلوار کرو عزت، عظمت، شہرت یارو دامن میں اسلام   کے ہے وقت یہی ہے سنگ زنوں کو آئینہ کردار کرو دنیا ہو یا دین کی منزل یکجہتی سے ملتی ہے وحدت کا پیغام سنا کر ذہنوں کو بے دار کرو انساں کو راحت نہ ملے گی، دنیا بھر کے "ازموں" سے  اس دنیا میں نافذ لوگو حکم شہ ابرارﷺ کرو سرخ سمندر والی لہریں دور بہا لے جائیں گی  ہوش میں آؤ سبزہلالی پرچم کو پتوار کرو سورج بننا مشکل ہے تو جگنو ہی بن جاؤ تم  بھائی ہو تو بھائی کی خاطر اتنا تو ایثار کرو  کچھ تو اپنے ہمسائے سے پیار کا رشتہ رہنے دو اعجاز اپنے گھر کی اونچی اتن...

داڑھی جراثیم اور عفونت سے محفوظ رکھتی ہے

بی بی سی کے ایک حالیہ کالم کی وجہ سے صحافتی دنیا میں 2014 کی ایک   تحقیق زیر بحث آ گئی ہے جس کے مطابق داڑھی  چہرے کی جلد کو جراثیم  اور عفونت( انفیکشن) سے محفوظ رکھتی ہے۔ ایم آر ایس اے نامی ایک بیکٹیریا جو ادویات کے خلاف مزاحمت کی طاقت رکھتا ہے ان افراد کے چہروں پر تین گنا زیادہ پایا گیا جو داڑھی منڈواتے ہیں، اس طرح ان کے زخموں میں عفونت کا خطرہ بڑھا جاتا ہے۔  اس بیکٹریا کے نتیجے میں ہڈیوں، جوڑوں، پیشاب کی نالی، دوران خون، دل کے والو اور پھیپھڑوںں میں جان لیوا عفونت  ہو سکتی ہے۔ یہ بیکٹیریا عموما شفا خانوں میں کام کرنے والوں میں پایا گیا۔    محققین نے یہ نتیجہ ایک ہسپتال میں کام کرنے والے ملازمین پر تحقیق سے نکالا جن میں داڑھی اور بنا داڑھی ولے لوگ شامل تھے۔ تحقیق کا حوالہ اور خلاصہ :   http://www.ncbi.nlm.nih.gov/pubmed/24746610 http://www.bbc.com/news/magazine-35350886 http://www.sciencealert.com/bearded-men-are-probably-more-hygienic-new-research-finds http://www.independent.co.uk/news/s...ic-bacteria-resistant-than-shaven-skin-stud...

مرد کے بھیس میں مخنث

بعض لوگ اس دنیا میں مرد   کی صورت لے کر آتے ہیں لیکن اندر سے پکے مخنث   ہوتے ہیں۔ نہ ان کو صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی توہین کرنے والوں کے ساتھ بیٹھنے میں غیرت آتی ہے نہ سسرال کے طفیلیے بن کر جینے میں کوئی شرم آتی ہے۔یک بات کہہ کر جتنی تیزی سے یہ اس سے مکرتے ہیں اتنی تیزی سے تو روافض بھی نہیں مکرتے جنہیں دجل و فریب میں کمال حاصل ہے۔ ان مخنثوں کی ماں چوں کہ زبان درازعورت ہوتی ہے لہذا گھر کی گندی تربیت اور گندے اخلاق کی وجہ سے بات بے بات زبان دراز عورت   کہنا ان کا تکیہ کلام ہوتا ہے جو باہر بھی ہر عورت کے لیے استعمال ہوجاتا ہے۔ عورت سے بات کرتے وقت یہ عورت وہ عورت اس رعونت سے کرتے ہیں گویا عورت ان سے کم تر درجے کی مخلوق ہو حالاں کہ ایسے بے غیرت مخنث سے بہتر ہے باغیرت مونث ہونا۔ ہم سسرال سے لے کر کھاتےہیں نہ اس کے زور پر اکڑتے ہیں۔  رافضیوں کے ہاں عزت تلاش کرنے والوں کو ذلت ہی ملے گی روسیاہی تو پہلے ہی چندیا تک وافر موجود ہے۔ اس تحریر میں کسی کا نام نہیں لیا گیا جس کی داڑھی میں تنکا ہو گا اسی کو تکلیف ہو گی۔

حج و عمرہ بار بار کرو سیدنا محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک فرمان ہر مجوسی فلسفے کا جواب

بسم اللہ الرحمن الرحیم نبی کریم حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے مطابق ذی الحجہ کے پہلے دس دن سال کے افضل ترین دن ہیں، ایک مومن ان دنوں میں جو روحانی لذت محسوس کرتا ہے اس کا دل بھی گواہی دیتا ہے کہ ایسا ہی ہے۔ ہر طرف ایک اللہ کی عبادت کرنے والے نیکیوں کی دوڑ میں آگے نکلنے کی کوشش کر رہے ہوتے ہیں، کوئی قربانی کے جانور تلاش کر رہا ہے کوئی احرام پہن کر اپنے رب کے گھر کی جانب پروانہ وار لپک رہا ہے، کسی کو صدقات میں دل کا سکون مل رہا ہے تو کوئی روزے رکھ کر پچھلے اور اگلے سال کے گناہوں کی بخشش کا طالب ہے۔ نیکیوں کے اس موسم بہار میں کچھ بدباطن لوگوں کی پرانی تکلیف جاگ جاتی ہے۔ مجوسی سلطنت کے احیا کا خواب جو اب بوسیدہ ہو کر تار تار ہو چکا ہے لیکن اس کے متروک بدبودار فلسفے اب بھی اتنی ہی شدت سے دہرائے جاتے ہیں۔ مجوسیوں کو سب سے زیادہ تکلیف حرم کی رونق سے ہوتی ہے، وہ رونق جو ہر مومن کی آنکھ کی ٹھنڈک ہے ان کی آشوب زدہ آنکھوں میں خار بن کر کھٹکتی ہے۔ دنیا اولمپک گیمز کے لیے جمع ہو تو ان کے منہ سے ستائش کے ڈونگرے برستے ہیں، نہ پیسے کے ضیاع کا خیال آتا ہے نہ یہ یاد رہتا ہے کہ غریب کا تن ننگا ...

اپنی بیوی کو کبھی گاڑی چلانا مت سکھانا ۔ جنید جمشید کی تبلیغ

ہمارے ملک کے معروف مبلغ حضرت جنید جمشید   صاحب بتاتے ہیں کہ وہ اپنی بیوی کے حسن کی وجہ سے کتنا ان سیکیور محسوس کرتے تھے کہ کہیں۔۔۔ اس لیے انہوں نے اپنی بیوی کو کبھی ڈرائیونگ نہیں سکھائی۔ ان کا کہنا ہے کہ "  کوئی بھی مرد جو یہ دیکھ رہا ہے اس کو وہ کہیں گے اپنی زندگی پر تمہارا احسان ہو گا کہ اپنی بیوی کو کبھی ڈرائیونگ کرنا مت سکھانا کیوں کہ جس عورت   کو بہت زیادہ گھر سے باہر نکلنے کی عادت پڑ جائے اس کو گھر بیٹھنا بہت مشکل ہو جاتا ہے۔ " یاد رہے کہ حضرت نے اپنی ذاتی زندگی اور اپنی نفسیاتی کیفیت کے متعلق یہ باتیں خود کھلے عام ذرائع ابلاغ پر شئیر کی ہیں اور کسی کی حسین بیوی کو بے تکلفانہ انٹرویو دیتے ہوئے شئیر کی ہیں جسے وہ بہت آرام سے تم کہہ کر مخاطب ہیں۔  اگر وہ دوسروں کے لیے وہی پسند کرتے جو اپنے لیے کرتے ہیں تو یہ انٹرویو کسی مرد کو دینا پسند کرتے ۔ بجائے اس کے کہ جنید جمشید صاحب ایک مسلم مبلغ کی طرح عورت کے گھر سے نکلنے کے بارے میں اسلام   کے قوانین کو معیار بناتے انہوں نے اپنی ذاتی نفسیاتی کیفیت کو معیار بنا کر فیصلہ کیا کہ اپنی بیوی کو گھر سے با...

اللہ کو پسند نہیں کہ عورت کا نام قرآن میں آئے

وطن عزیز کے ایک معروف مبلغ فرماتے ہیں: " اللہ کو پسند نہیں کہ عورت کا نام قرآن میں آئے"۔ شکر ہے جناب نے یہ نہیں فرمایا کہ اللہ کو عورتیں پیدا کرنا ہی پسند نہیں تھا، وہ تو مردوں کی خاطر بنائی ہیں۔  اللہ نے اس طرح کے مبلغوں  کے سر پر سینگ نہیں اگائے، اس میں  کیا حکمت ہے؟ میرا سوہنا رب ہی جانتا ہے البتہ یہ بات یقینی ہے کہ ایسے جاہل ، اہل علم کی عبرت کے لیے پیدا کیے گئے ہیں۔ 

مرد مسلمان کا ذوق نظر

 سنا کرتے تھے کہ بھلے زمانوں کے مسلمان مرد   کسی کافرعورت   کو بھی مصیبت میں دیکھتے تو اس کو چادر   سے ڈھانپ دیتے تھے۔ اب  مرد مسلم   نے بہت ترقی کر لی ہے۔ ٹی وی، موبائل، کمپیوٹر، ٹیبلٹ کی رنگین سکرینوں پر ہر قسم کی عورت   دیکھنے کو میسر ہے، کالی ، گوری، زرد، موٹی، پتلی، لمبی، ٹھگنی، لیکن پھر بھی اس کا نظربازی کا شوق پورا ہو کر نہیں دے رہا۔ فلمی اداکارہ اور عام عورت کی تمیز مٹ گئی ہے۔ مسلم   ممالک میں کسی دھماکے کے بعد پریشان حال زخمی عوتوں کی  تصویریں ہوں یا کالج کی معصوم لڑکیوں کا گروپ فوٹو، ہر عمر ہر نسل کی صنف مخالف مسلم نوجوانوں کے لیے تفریح کا سامان ہے۔ ان کے پاس ایک ہی دلیل ہے انہوں نے تصویر   بنوائی کیوں؟ یہ  خیال شاید ہی آئے کہ آپ نے اپنی قبر میں جانا ہے جہاں اپنی نظروں کا حساب دینا ہے صنف مخالف کےلباس   کا نہیں۔ آج کل برما   (اراکان) کی آفت زدہ، اور بے حال خواتین کی نیم برہنہ   وڈیوز بہت تیزی سے شئیر ہو رہی ہیں۔ یہ مظلوم کی حمایت کا نیا انداز ہے۔ سچ ہےہوس   بڑھتی جا...

رہی عمر بھر جو انیسِ جاں وہ بس آرزوئے نبی رہی

رہی عمر بھر جو انیسِ جاں وہ بس آرزوئے نبی ﷺ رہی کبھی اشک بن کے رواں ہوئی کبھی درد بن کے دبی رہی شہِ دِیں کے فکرونگاہ سے مٹے نسل و رنگ کے تفرقے نہ رہا تفاخُرِ منصبی نہ رعونتِ نسبی رہی تھی ہزار تیرگئِ فتن نہ بھٹک سکا مرا فکر وفن مری کائناتِ خیال پر نظرِ شہِ عربی ﷺ رہی وہ صفا کا مہرِ منیر ہے طلب اُس کی نُورِ ضمیر ہے یہی رُوزگارِ فقیر ہے یہی التجائے شبی رہی  شاعر:  حفیظ تائب

مذہبی رجحان والے نوجوانوں کے مسائل کا حل۔۔۔ ںرالے سوالی (6)

امام احمد رحمہ اللہ سے ایک نوجوان نے پوچھا میں لوبیے والے پانی سے وضو کر سکتا ہوں؟ انہوں نے کہا :نہیں۔ امام نے اس سےپوچھا: مسجد میں داخل ہونے کی دعا آتی ہے؟  اس نے کہا نہیں۔ امام رحمہ اللہ نے اسے نصیحت کی : "خود کو ان کاموں میں مصروف کرو جو تمہیں فائدہ دیں"۔ آج کل بہت سے مذہبی رجحان والے نوجوانوں کا یہی حال ہے اور ان کے مرض کا یہی علاج ہے۔

مسجد کے بارے میں غلط خبر دینے پر برطانوی ذرائع ابلاغ کی بدترین سبکی

کچھ دن پہلے سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ پر برطانوی چینل فور کی ایک صحافی   کیتھی نیو مین نے ٹویٹ کیا کہ وہ برطانیہ   کی ایک مسجد  Streatham mosque کی جانب سے 'Visit My Mosque Day' منانے کا سن کر مسجد   گئیں،  لیکن   بقول ان کے انہیں  دروازے سے ہی باہر کا راستہ دکھا دیا گیا۔ مزیدلکھا کہ میں اچھی طرح لباس پہنے اور سر ڈھانپے ہوئے تھی، میں نے جوتے اتار دیے تھے لیکن اس سے کوئی فرق نہیں پڑا۔ Well I just visited Streatham mosque for  # VisitMyMosque day and was surprised to find myself ushered out of the door... I was respectfully dressed, head covering and no shoes but a man ushered me back onto the street. I said I was there for  # VisitMyMosque mf But it made no difference اس ٹویٹ کو عوام اور پھر برطانوی ذرائع ابلاغ نے ہاتھوں ہاتھ لیا اور گارڈین، ڈیلی میل، ہفنگٹن پوسٹ اور انڈیپینڈنٹ سمیت کئی ذرائع ابلاغ نے مسجد کے متعلق خبر   مرچ مسالا لگا کر نشر کردیں جس میں مسجد کو عورت کے خلاف تک کہا گیا۔ نتیجہ یہ نکلا ...

نرالے سوالی (5)

ایک قاضی کی مجلس علم میں ایک شخص خاموش بیٹھا رہتا ایک روز انہوں نے اس سے کہا آپ بھی کچھ کہیے۔ اس نے کہا: روزہ دار روزہ کب کھولے؟ قاضی نے کہا غروب شمس کے وقت ۔ کہنے لگا: اگر سورج رات تک غروب نہ ہو تو کیا کرے ؟ قاضی صاحب نے کہا اس کا چپ رہنا ہی بہتر تھا ۔

میری تصویر شئیر کرنا حلال، تمہاری تصویر شئیر کرنا حرام

جب سے ہمارے مرد   داعیانِ اسلام کے نزدیک کیمرے والی (اور اب تو ہر قسم کی۔۔۔ یقین نہ آئے تو قرآنک السٹریشنز دیکھ لیں ) تصویر  حلال ہوئی ہے وہ اپنی ہر تیسری سٹیٹس  اپ ڈیٹ ،ٹویٹ، بلاگ پوسٹ وغیرہ میں  تازہ تصویر بھی شامل فرما دیتے ہیں، ان کے فین اسے شئیر فرما کر ثواب دارین حاصل فرماتے ہیں۔ بھائیوں کو نیکی کی راہوں میں آگے نکلتے دیکھ کر بہنیں بھی ان کی اقتدا میں باپردہ تصویریں شئیر کرنے لگیں ۔ تب داعیانِ اسلام نے اجتہاد کیا نتیجہ یہ نکلا کہ :" میری تصویر شئیر کرنا حلال اور تمہاری تصویر شئیر کرنا حرام! " بازیچہء اطفال ہے دنیا مرے آگے!

کارسازِما بہ فکر کارِ ما

گزشتہ دنوں خلیفہ عبدالحکیم کے مجموعہ کلام "کلامِ حکیم" کا مطالعہ کرتے ہوئے یہ خوب صورت حمد نظر سے گزری تو اسے بیاض کے لیے لکھ ڈالا۔ میرے ابو جان فارسی کا یہ شعر اکثر پڑھا کرتے ہیں۔ ​ خالقِ کونین وہ ربِ قدیر جس نے بچپن میں بہائی جوئے شِیر چھوڑ دے کیوں حاجتِ برنا و پیر کیا نہیں وہ حال کا میرے خبیر "کار ساز ِ ما بہ فکرِ کارِ ما فکرِ ما درکارِ ما آزارِ ما" مور سے لے کر ملائک تک کا رب ایک دم غافل نہیں جو روزوشب ہے سپرد اس کے یہ نظم ونسق سب بدگمانی ہے یہاں ترکِ ادب "کار ساز ِ ما بہ فکرِ کارِ ما فکرِ ما درکارِ ما آزارِ ما" جو خزاں کے بعد لاتا ہے بہار خیر میں ہے صرف جس کا اختیار چاہے تو صحرا کو کردے لالہ زار کافرِ نعمت ہے جو ہو سوگوار "کار ساز ِ ما بہ فکرِ کارِ ما فکرِ ما درکارِ ما آزارِ ما" اس کے آگے کیا ہے میری احتیاج جو کرے سارے جہاں کا کام کاج ذرے ذرے میں ہے قائم جس کا راج دکھ دیا جس نے وہی دے گا علاج "کار ساز ِ ما بہ فکرِ کارِ ما فکرِ ما درکارِ ما آزارِ ما" ڈر نہ طوفاں سے کہیں ساحل بھی ہے ہر رہِ دشوار کی منزل بھی ہے کشتِ محنت کا کہی...

مرا وجود عبارت اندھیری رات سے ہے

مرا وجود عبارت اندھیری رات سے ہے مگر وہ ایک تعلق جو انﷺ کی ذات سے ہے جمالِ ذات کو پیکر اگر ملا ہے کوئی تو منعکس اسی آئینہء صفاتؐ سے ہے نہ بددعا ہے کسی کے لیے نہ بدخواہی اگر چہ دکھ بھی انہیں دشمنوں کی ذات سے ہے درود  بھیجنا لازم ہے انؐ کے نام کے ساتھ کہ فرطِ شوق یہاں اتنی احتیاط سے ہے   شاعر: مرتضی برلاس انتخاب و طباعت: ناچیز​

اقبال کے نام پر

چند دن قبل اقبال   کے نام پر چلنے والے ایک بین الاقوامی "تحقیقی" ادارے کی لائبریری میں جانے کا اتفاق ہوا۔ استقبالیہ پر کلام اقبال کے  نیلے پیلے فریم لگے دیکھے۔ ایک شعر   یوں رقم تھا : حسنِ کردار سے نورِ مجسم ہو جا کہ ابلیس بھی تجھے دیکھے تو مسلماں ہو جائے ​ کونے میں شاعر کا نام انگریزی میں علامہ اقبال درج تھا گویا شعر کو اردو   میں درج کرنے سے ادارے کی بین الاقوامی شان میں جو کمی آئی تھی اسے لاطینی حروف کے بگھار سے مٹایا گیا ہو۔ کسی تحقیقی ادارے کا استقبالیہ ایسی جگہ ہے جہاں روزانہ  آنے والے محققین کی نظر لازما پڑتی ہو گی۔ اس ایک فریم کو دیکھ کر ادارے کی حالت زار کا اجمالی  اندازہ کیا جا سکتا ہے ۔ اگر سوشل میڈیا پر اس طرح کے اشعار اقبال کے ہیش ٹیگ یا ہینڈل کے ساتھ شئیر ہوں تو سمجھ میں آتا ہے کہ عوام کی علمی حالت کا سب کو اندازہ ہے لیکن یہ کسی المیے سے کم نہیں کہ ایک آزاد ملک میں اقبال کے نام پر بننے اور امداد لینے والے تحقیقی اداروں میں بھی کلام اقبال سے یہ سلوک کرنے کی آزادی ہو، جب کہ شہر میں اہل علم کا کوئی قحط نہیں۔ ...

توبۃ النصوح

ایسے بارہ گناہ جن سے توبہ   کیے بغیر چارہ نہیں  تحریر: حافظ ابن القیم   رحمہ اللہ  ترجمہ : مولانا عبدالغفار حسن   رحمہ اللہ  ​ قرآن مجید میں بارہ ایسے محرمات  (حرام کام) بیان ہوئے ہیں جن سے باز رہے بغیر کسی انسان پر لفظ تائب کا اطلاق نہیں ہو سکتا : 1.     کفر 2.      شرک 3.     نفاق 4.      فسوق 5.     عصیان 6.     اثم 7.     عدوان 8.     فحشاء 9.     منکر 10. بغی 11.       قول علی اللہ بلا علم  12. مومنوں کی را ہ کے علاوہ کسی دوسری راہ کی پیروی کرنا تمام محرمات شرعیہ کا دارو مدار انہی بارہ پر ہے ، توبۃ النصوح (خالص) اسی صورت میں ہو سکتی ہے جب کہ انسان ان بارہ گناہوں سے پرہیز کرنے کا پورا ارادہ کرے۔ ان سب کی معرفت (پہچان) ضروری ہے، تا کہ پرہیز کرنے میں آسانی ہو۔  اقتباس از تفسیری نکات وا فادات از حافظ ابن القیم رحمہ اللہ ...

غزہ

غزہ حالات دگرگوں ہیں ، میں جس سمت بھی دیکھوں  امت   پہ کرم ہو ، ذرا امت پہ کرم ہو  افطار کروں کیسے ؟ گو دستر ہے کشادہ  غزہ میں ہر اک بھائی مرا وقفِ الم ہو  خاموش کیا رہ سکتی ہے ؟ تقدیر بتا دے  انسان کا انسان پہ جب اتنا ستم ہو  کیا فائدہ ایماں نہ ہو اور ہاتھ میں بم ہو پٹرول کی دولت ہو یا جمشید کا جم ہو  تو چاہے تو ممکن ہے کہ نااہل قیادت ہاتھوں میں لیے اپنے زمانے کا علم ہو  قوموں کے ابھرنے میں مگر لگتا ہے کچھ وقت ایمان میں اخلاق میں تھوڑا سا تو دم ہو  کٹ جاتی ہے اک عمر اگر یادِ خدا ہو مٹ جاتی ہے تکلیف جو حددرجہ الم ہو  روزے سے ہوں رمضان کے ،مغرب میں مسافر مقبول مناجات کا سامان بہم ہو  ​ شاعر: جناب خلیل الرحمن چشتی   نیویارک ۱۵ رمضان المبارک ۱۴۳۵ھ ۱۴ جولائی ۲۰۱۴ء

مسجد اقصی

ایسا اندھیر تو پہلے نہ ہوا تھا لوگو لو چراغوں کی تو ہم نے بھی لرزتے دیکھی آندھیوں سے کبھی سورج نہ بجھا تھا لوگو آئینہ اتنا مکدر ہو کہ اپنا چہرہ  دیکھنا چاہیں تو اغیار کا دھوکہ کھائیں ریت کے ڈھیر پہ ہو محمل ارما ں کا گماں  ادا جعفری

ہم نے رمضان کے ساتھ کیا کیا؟

بسم اللہ الرحمن الرحیم  السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ ماہ رمضان نصف گز ر چکا آئیے آج دو گھڑیوں کو اپنا محاسبہ کریں اللہ کے کرم سے ہماری زندگی میں ایک بار پھر ایمان کی بہار کا یہ مہینہ آیا جنت   کے دروازے کھل گئے ، جہنم کے دروازے بند ہو گئے عاجز و حقیر بندوں کے ہر عمل کا اجر و ثواب کئی گنا بڑھا دیا گیا ، لیکن ہم نے اس قیمتی وقت کی کیا قدر کی؟ ہم نے اس مبارک رمضان کے ساتھ کیا کیا؟ ہمارے ہاتھ روایتی دعاؤں کے لیے اٹھے ضرور لیکن ہم نے اللہ کی مخلوق سے مانگنا نہ چھوڑا ہم گھروالوں کے لیے نوع بہ نوع کھانے لاتے بناتے رہے لیکن ان کو بروقت نماز کی تلقین نہ کی؟ کتنے ہی گھر ہیں جہاں مسجدوں کی اذان پہنچتی رہی لیکن مرد باجماعت نماز کے لیے گھروں سے نہ نکلے اللہ کے فرائض سے غافل رہ کر نصف رمضان گزر گیا؟ قرآن کے مہینے میں ہم نے قرآن کو کتنا وقت دیا؟ ہم نے قرآن ختم کرنے کے من گھڑت شارٹ کٹ تو بہت شئیر کیے ، خود کتنا قرآن سمجھ کر پڑھا ؟ ہم جو اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کے دعوے کرتے نہیں تھکتے ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے مبارک قدموں پر قیام اللیل میں ور...