ہم نے رمضان کے ساتھ کیا کیا؟

بسم اللہ الرحمن الرحیم 

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

ماہ رمضان نصف گز ر چکا
آئیے آج دو گھڑیوں کو اپنا محاسبہ کریں
اللہ کے کرم سے ہماری زندگی میں ایک بار پھر ایمان کی بہار کا یہ مہینہ آیا
جنت کے دروازے کھل گئے ، جہنم کے دروازے بند ہو گئے
عاجز و حقیر بندوں کے ہر عمل کا اجر و ثواب کئی گنا بڑھا دیا گیا ،
لیکن ہم نے اس قیمتی وقت کی کیا قدر کی؟
ہم نے اس مبارک رمضان کے ساتھ کیا کیا؟
ہمارے ہاتھ روایتی دعاؤں کے لیے اٹھے ضرور لیکن ہم نے اللہ کی مخلوق سے مانگنا نہ چھوڑا
ہم گھروالوں کے لیے نوع بہ نوع کھانے لاتے بناتے رہے لیکن ان کو بروقت نماز کی تلقین نہ کی؟
کتنے ہی گھر ہیں جہاں مسجدوں کی اذان پہنچتی رہی لیکن مرد باجماعت نماز کے لیے گھروں سے نہ نکلے
اللہ کے فرائض سے غافل رہ کر نصف رمضان گزر گیا؟
قرآن کے مہینے میں ہم نے قرآن کو کتنا وقت دیا؟
ہم نے قرآن ختم کرنے کے من گھڑت شارٹ کٹ تو بہت شئیر کیے ، خود کتنا قرآن سمجھ کر پڑھا ؟
ہم جو اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کے دعوے کرتے نہیں تھکتے
ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے مبارک قدموں پر قیام اللیل میں ورم آ جاتا ، اور ہماری راتیں کس حال میں گزر رہی ہیں؟
سحر و افطار کے وقت جاگ کر بہت کچھ کھالینے کے سوا ہم نے اپنی زندگی میں کیا تبدیلی لانے کی کوشش کی ؟
روزہ افطار کروانے کا ثواب لینے کو بھی ہم نے اپنے امیر و بااثر دوستوں کو ہی بلایا، تاکہ پر تکلف دعوت کی تصویریں ہم فیس بک اور ٹوئٹر پر شئیر کر سکیں ،
یا متمو ل پڑوسیوں کو مہنگے برتنوں میں سجی مہنگی افطاری بھیج کر ویسا ہی انبار جوابا ان سے وصول کرتے رہے ،
ہم کسی بھوکے پیٹ کی سیری کا سوچ ہی نہ سکے! اطعام مسکین کا خیال عرصہ ہوا ہمیں نہیں آیا؟
رمضان بھی ہم میں وہ مومنانہ غیرت پیدا نہ کر سکا کہ ہم برائی کو روکنے اور نیکی کی دعوت دینے والے بن سکیں ؟
ہمارے گھروں میں بے حیائی اور فحاشی اسی طرح دندناتی رہی اور ہم حکمرانوں پر اسلامی نظام اور خلافت قائم نہ کرنے پر تنقید کرتے رہے ؟
ہم میں سے کتنے ہی لوگ ہیں جنہوں نے حرام مال سے سحر و افطار کا اہتمام کیا
سال بھر کے بعض بخیلوں نے صدقہ دیا بھی تو قبروں پر غیر اللہ کے نام کی قربانی کر کے؟
کتنے ہی گھروں میں فالتو سامان کے انبار لگے ہیں لیکن "سلیقہ مند "گھر والیوں کا دل کسی کو صدقے میں دے دینے پر آمادہ نہیں ہوتا ؟
چند سوٹ ، چند ڈنر سیٹ، چند زیور ، کچھ گلاس ، کچھ پیالیاں ، سب ہمارا ہے ، ہم کچھ صدقہ نہیں کر سکتے، ۔۔۔۔ہم کتنے پتھر دل ہیں!
رمضان کا مبارک مہینہ آیا اور ہم اس کی خاطر بھی دل سے دنیا کی محبت نکال نہ پائے !
افسو س رمضان آیا لیکن ہمارے گھروں سے اٹھتی موسیقی کی شیطانی آوازیں بند نہ ہوئیں،
ہم اپنے لیے پاکدامن مائیں اورباوفا گونگی بیویاں مانگتے ہیں اور خودرمضان میں ان کے سامنے بڑی سکرینوں پر بازاری عورتوں کے رومانوی مکالمے سنتے ہیں ؟
گزشتہ دس بارہ دن سے جنت کے دروازے کھلے رہے لیکن ہم ان سے منہ موڑے حسب معمول ٹی وی پر نامحرموں کی دید میں مشغول رہے ، ہائے ہماری بدعملی!
ہمارے دماغ دنیا بھر کے چینلوں کے تفریحی پروگراموں کا انسائکلوپیڈیا ہیں لیکن ہم سے رمضان کی نمازوں میں پڑھنے کے لیے ایک نئی سورت حفظ نہ ہو سکی؟
ہم افطاری ، سحری، تفریح، چینل ہر چیز میں تبدیلی اور نیا پن مانگتے ہیں لیکن کئی سالوں سے نماز میں وہی چند بچپن کی یا د کی ہوئی سورتیں اور دعائیں پڑھتے ہیں ، کسی نئی سورت اور دعا کو یاد کرنے کا خیال ہی نہیں آتا ؟
ہم گھنٹوں رات بھر کے ٹاک شوز اور ڈراموں کا رپیٹ ٹیلی کاسٹ دیکھ کر تنگ نہیں ہوتے لیکن ہر نماز میں قرآن کی سب سے چھوٹی سورت پڑھتے ہیں !
ہمارے وقت کی تقسیم شیطان کے حق میں ہے لیکن ہم خود کو رحمان کے بندے سمجھتے ہیں
روزہ رکھ کر بھی ہم کاروبار میں بد دیانتی سے باز نہ آئے
روزے کاوقت "گزارنے" کے لیے جھوٹ ، غیبت ، چغلی اور فسق و فجور کی محفلیں سجاتے رہے
ہم ملکی حالات پر کڑھتے اور اللہ سے شکوے کرتے رہتے ہیں
کبھی سوچا کہ ہم نے اللہ سے کیا ہوا کون سا عہد پورا کیا؟
کیا کبھی ہم سوچیں گے؟
کیا کبھی ہم جاگیں ؟
لیکن کون جانے تب پلٹ کر آنے کی مہلت باقی ہو گی بھی یا نہیں؟
کیا کبھی ہم نے یہ سوچا
یہ میری زندگی کا آخری رمضان بھی ہو سکتا ہے ،
آج کا روزہ میری زندگی کا آخری روزہ بھی ہو سکتا ہے،
نہیں معلوم آج افطار تک سانس باقی ہوں گے یا نہیں،
کیا اب بھی بدلنے کا وقت نہیں آیا؟
آئیے اللہ سےتوبہ کرکے نیا عہد کریں ، شروع رمضان میں جو کوتاہی ہوئی اب نہ ہو گی
رمضان کے جتنے دن باقی ہیں ان میں نیکیوں کی دوڑ میں سب سے آگے نکلنے کی کوشش کریں
خلوص نیت سے روزہ ، بروقت نماز، ہرو قت ذکر ، قرآن کی روزانہ تلاوت ، قیام اللیل ، صدقہ ، امر بالمعروف و نہی عن المنکر، کچھ رہنے نہ پائے
دس بارہ دن رہ گئے، ہر نیکی میں سر فہرست اپنا نام شامل کروائیں
مجھے یقین ہے ہم سب ایسا کر سکتے ہیں !
مجھے امید ہے ہم ایسا کریں گے !
اور روزے کے اس اصل ثواب کو پا لیں گے
جس کا کسی کو علم نہیں
اللہ تعالی خود دے گا اور اتنا دے گا کہ اپنے بندوں کو نہال کر دے گا !
وہ جنت جہاں پیاس ہو گی نہ بھوک ، جہاں خوف ہو گا نہ ڈر ، جہاں ہر چیز من چاہی ہو گی
حسین جنت میں ہمیشہ کی زندگی ،
اور سب سے بڑھ کر اپنے رب رحیم کا دیدار !
آئیے مل کر جنت کی راہ پر اس تیزی سے چلیں کہ ایک روز
ہم سب اس جنت کی ایک مجلس میں ہوں !
اللہ ہم سب کو وہاں جمع کرے !
آمین

تبصرے

مقبول ترین تحریریں

قرآں کی تلاوت کا مزا اور ہی کچھ ہے ​

احسن القصص سے کیا مراد ہے؟ سورۃ یوسف حاصل مطالعہ

درس قرآن نہ گر ہم نے بھلایا ہوتا

ابراھیم خلیل اللہ علیہ السلام

کارسازِما بہ فکر کارِ ما

کیا جزاک اللہ خیرا کے جواب میں وایاک کہنا بدعت ہے؟

نبی کریم ﷺ کی ازدواجی زندگی پر اعتراضات کا جواب

ہم اپنے دیس کی پہچان کو مٹنے نہیں دیں گے

امن و اخوت عدل ومحبت وحدت کا پرچار کرو

اے وطن پاک وطن روح روان احرار