اقبال کے نام پر

چند دن قبل اقبال کے نام پر چلنے والے ایک بین الاقوامی "تحقیقی" ادارے کی لائبریری میں جانے کا اتفاق ہوا۔ استقبالیہ پر کلام اقبال کے  نیلے پیلے فریم لگے دیکھے۔ ایک شعر یوں رقم تھا:

حسنِ کردار سے نورِ مجسم ہو جا
کہ ابلیس بھی تجھے دیکھے تو مسلماں ہو جائے

کونے میں شاعر کا نام انگریزی میں علامہ اقبال درج تھا گویا شعر کو اردو میں درج کرنے سے ادارے کی بین الاقوامی شان میں جو کمی آئی تھی اسے لاطینی حروف کے بگھار سے مٹایا گیا ہو۔ کسی تحقیقی ادارے کا استقبالیہ ایسی جگہ ہے جہاں روزانہ  آنے والے محققین کی نظر لازما پڑتی ہو گی۔ اس ایک فریم کو دیکھ کر ادارے کی حالت زار کا اجمالی  اندازہ کیا جا سکتا ہے ۔ اگر سوشل میڈیا پر اس طرح کے اشعار اقبال کے ہیش ٹیگ یا ہینڈل کے ساتھ شئیر ہوں تو سمجھ میں آتا ہے کہ عوام کی علمی حالت کا سب کو اندازہ ہے لیکن یہ کسی المیے سے کم نہیں کہ ایک آزاد ملک میں اقبال کے نام پر بننے اور امداد لینے والے تحقیقی اداروں میں بھی کلام اقبال سے یہ سلوک کرنے کی آزادی ہو، جب کہ شہر میں اہل علم کا کوئی قحط نہیں۔ 
افسوس کی بات یہ ہے کہ جنہیں سنی سنائی پر چلنے کی بجائے تحقیق کر لینے کا حکم دیا گیا ہے، نجانے کس کے افکار کو کس سے منسوب کر دیتے  ہیں۔ اس عبرت ناک صورت حال کی ایک وجہ یہ ہے کہ بعض لوگ بلا سند اشعار کو خوب صورت فریم میں سجا کر نیٹ پر اپ لوڈ کر دیتے ہیں اور کچھ دوسرے اصل کتاب کے مطالعے کی زحمت کرنے کی بجائے اسی گرافک یا فریم کا پرنٹ آؤٹ نکلوا کر سجا لیتے ہیں۔ اس صورت حال کو دیکھ کر مجھے اپنی اردو کی استانیاں یاد آ جاتی ہیں جو کسی ایک شاعر کا شعر دوسرے سے منسوب کرنے کا جرم کسی صورت معاف نہیں کرتی تھیں۔ کتنی ایمان داری سے ہمیں تعلیم دیتی تھیں وہ؟ شاید اسی وجہ سے وہ تحقیقی اداروں کی سربراہ نہ بن سکیں۔ 
میرے خیال میں مطالعے اور تحقیق کے اس زوال کا ذمہ دار انٹرنیٹ یا کمپیوٹر کوٹھہرانا کسی صورت درست نہیں۔ دنیا اسی کمپیوٹر اور انٹرنیٹ کا سلیقے سے استعمال کر کے ترقی کر رہی ہے ۔ ہمارے بعض لوگوں میں ٹھہراؤ، تحمل اور گہرائی کی کمی ہے جو بغیر محنت کیے شہرت اور رتبے چاہتے ہیں لیکن آپا دھاپی کر کے مناصب پر قبضہ تو کیا جا سکتا ہے ان کا حق ادا نہیں کیا جا سکتا۔ علم کی دنیا میں نقلی سکہ چل ہی نہیں سکتا ، اور جن قوموں کی ساری نقدی کھوٹی ہو ان کا دنیا میں کیا مقام ہو گا؟ کاش کہ ہم بحیثیت قوم اپنا مزاج بدلیں اور اپنی حالت کا حقیقت پسندی سے جائزہ لے کر خامیوں کو دور کریں۔

تبصرے

مقبول ترین تحریریں

قرآں کی تلاوت کا مزا اور ہی کچھ ہے ​

احسن القصص سے کیا مراد ہے؟ سورۃ یوسف حاصل مطالعہ

درس قرآن نہ گر ہم نے بھلایا ہوتا

کارسازِما بہ فکر کارِ ما

ابراھیم خلیل اللہ علیہ السلام

کیا جزاک اللہ خیرا کے جواب میں وایاک کہنا بدعت ہے؟

نبی کریم ﷺ کی ازدواجی زندگی پر اعتراضات کا جواب

امن و اخوت عدل ومحبت وحدت کا پرچار کرو

ہم اپنے دیس کی پہچان کو مٹنے نہیں دیں گے

اے وطن پاک وطن روح روان احرار