پہنچے ہوئے بزرگ

فٹ پاتھ پر ميرے دائيں جانب ٹيلى فون بوتھ نظر آئے تو ميں اپنی نشست سے اٹھا جيب ميں سے سكے نكالے اور لاہور كا نمبر ملا ديا ۔ دوسرى طرف ميرا بيٹا ياسر تھا يہ سائنسدان بھی بہت " پہنچے ہوئے بزرگ " ہيں ۔ ميں گھر سے ہزاروں ميل دور سنگاپور كے ايك ريستوران ميں بيٹھا ہوا ہوں اور ميرا بيٹا لاہور كے علامہ اقبال ٹاؤن ميں ہے درميان ميں سمندر اور صحرا حائل ہيں اور ہم ايك دوسرے سے اس طرح باتيں كر رہے ہيں جيسے آمنے سامنے بيٹھے ہوں ۔ جس بزرگ نے ٹيلى فون ايجاد كيا اس كے مقابلے ميں ميں سائیں کوڈے شاہ كى بزرگى كا كيسے قائل ہوں جاؤں جو بھنگ پی كر سويا رہتا ہے اور جب جاگتا ہے تو لوگوں كو سلانے كى كوشش كرتا ہے؟
ميں نے فون پر على اور عمر كى چہکاريں سنيں اور پيشتر اس كے كہ نازى سے بات ہوتى ميرى جيب سكوں سے خالى ہو گئی اور اس كے ساتھ ہی رابطہ منقطع ہو گيا ۔ حقيقتوں اور توہمات ميں سے توہمات كو بس يہی برترى حاصل ہے كہ اس ميں جہالت كا سكہ چل جاتا ہے چنانچہ جيب خالى بھی ہو تو ايك سُوٹا لگا كر كہيں بھی اور كسى سے بھی بات ہو سكتى ہے !
(عطاءالحق قاسمی  از دنیا خوب صورت ہے)

تبصرے

مقبول ترین تحریریں

قرآں کی تلاوت کا مزا اور ہی کچھ ہے ​

احسن القصص سے کیا مراد ہے؟ سورۃ یوسف حاصل مطالعہ

درس قرآن نہ گر ہم نے بھلایا ہوتا

ابراھیم خلیل اللہ علیہ السلام

کارسازِما بہ فکر کارِ ما

کیا جزاک اللہ خیرا کے جواب میں وایاک کہنا بدعت ہے؟

نبی کریم ﷺ کی ازدواجی زندگی پر اعتراضات کا جواب

امن و اخوت عدل ومحبت وحدت کا پرچار کرو

ہم اپنے دیس کی پہچان کو مٹنے نہیں دیں گے

اے وطن پاک وطن روح روان احرار