مغرب و مشرق کا فرق

یہاں بھی طفل وجواں اور مردوزن چاہے نیم مغربی لباس میں ہوں، اسی مشقت میں مبتلا ہیں جو ہم مشرق کے مسکینوں کا مقدر ہو گئی ہے، ویسے تو انسان پیدا ہی مشقت اٹھانے کے لیے کیا گیا ہے جیسا کہ اللہ تعالی نے سورۃ البلد میں فرمایا : اور ہم کو قسم ہے باپ کی اور اس کی اولاد کی کہ ہم نے انسان کو مشقت میں پیدا کیاہے۔" رشتہ و پیوند نے آدمی کے گلے میں کتنے بھاری طوق اور ہاتھوں پیروں میں کیسی بیڑیاں ڈال دی ہیں۔ وہ ہانپتا کانپتا مہد سے لحد تک کا سفر کیسے کیسے بوجھ اٹھائے پورا کرتا ہے اور اس میں مغرب مشرق کا فرق بس اتنا ہے کہ وہاں اس میں تفریح کا بھی کچھ عنصر داخل کر دیا گیا اور یہاں بوجھوں مرتے انسانوں کو پیشانیوں سے پسینا پونچھنے کی بھی فرصت میسر نہیں۔ یہ زندگی نہیں گزارتے، زندگی انہیں گزارتہ اور اگلی منزل پر جا پٹختی ہے جہاں منکر نکیر اپنے گرز تھامے ان کے منتظر ہوتے ہیں۔ اللہ کے نیک بندوں کا معاملہ البتہ مختلف ہے۔ وہ بھی رہتے اسی دنیا میں ہیں لیکن پھول میں خوشبو کی طرح!
زبان یار من ترکی از اقتدار احمد

تبصرے

مقبول ترین تحریریں

قرآں کی تلاوت کا مزا اور ہی کچھ ہے ​

احسن القصص سے کیا مراد ہے؟ سورۃ یوسف حاصل مطالعہ

درس قرآن نہ گر ہم نے بھلایا ہوتا

ابراھیم خلیل اللہ علیہ السلام

کارسازِما بہ فکر کارِ ما

کیا جزاک اللہ خیرا کے جواب میں وایاک کہنا بدعت ہے؟

نبی کریم ﷺ کی ازدواجی زندگی پر اعتراضات کا جواب

امن و اخوت عدل ومحبت وحدت کا پرچار کرو

ہم اپنے دیس کی پہچان کو مٹنے نہیں دیں گے

اے وطن پاک وطن روح روان احرار