یہ تاجران دین ہیں

عجیب بات ہے کہ طاہر اسلام عسکری کذاب جیسے لوگ جو خود اپناعقیدہ نہیں جانتے، کبھی رافضیت کی طرف لڑھک جاتے ہیں، کبھی اعتزال کا چغہ پہن لیتے ہیں اور کبھی صرف جاہ پرستی شروع کر دیتے ہیں، آج محدث فورم پر بیٹھ کر دوسروں کا عقیدہ بتانے لگے ہیں۔ یہ وہ لوگ ہیں جو خدا کے نام پر چندے بٹور کر ادارے بناتے ہیں پھر اس میں بیٹھ کر لوگوں کی عزت اچھالتے ہیں، اپنی سماجی حیثیت کے زعم میں خاموشی سے کام کرنے والوں  کو پریشان کرتے ہیں، اللہ کی خاطر کام کرنے والوں کے دل پر کیا گزرتی ہے اتنا سوچنے کا ایسے مردہ دل ، بے حس لوگوں کے پاس وقت نہیں۔ یہ بے ضمیر مُلا ذاتیات کی خاطر انسانوں کے عقائد اور دین پر حملہ کرتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ ان کی غیر مشروط اطاعت کی جائے؟ 
یہ تاجرانِ دِین ہیں 
خدا کے گھر مکین ہیں 
ہر اِک خدا کے گھر پہ اِن کو اپنا نام چاہیے
خدا کے نام کے عوض کُل انتظام چاہیے
یہ نفس کے اسِیر ہیں 
یہ لوگ بے ضمِیر ہیں
ان جیسے بے ضمیروں کی وجہ سے  جو بھی ہو،اس بات سے انہیں کوئی فرق نہیں پڑتا۔ ان کی تجارت چلتی رہے بہت ہے۔ 
یہ بات واضح ہو چکی ہے کہ ادارہ محدث کا نام نہاد محقق طاہر اسلام کذاب ایک سائبر بلی ہے۔ یہ روسیاہ شخص دوسروں کو دھمکانے، ان پر عقیدے میں تہمت لگانے اور ان کی ساکھ خراب کرنے میں اکیلا نہیں ہے۔محدث فورم  کے نگران اور اس کے سالے انس نضر کی طرف سے  اس کو کھلی چھوٹ دی گئی ہے کہ جس کی چاہے عزت اچھالے۔ کہنے کو  طاہر اسلام عسکری کذاب ایک مسجد کا خطیب ہے، اور  عبدالرحمن مدنی کا داماد ہے۔ عبدالرحمن مدنی کی بیٹی ہاجرہ سے جان پہچان رہی ہے۔، لیکن اس کا شوہر طاہر نہ صرف یہ کہ انتہائی بداخلاق بلکہ  کذاب ہے۔ دوسروں کو ذاتی مفادات کی خاطر ناصبی اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کا دشمن کہنے والا یہ شخص پرلے درجے کا احمق ہے۔ کل تک مجھے رافضیوں کے سامنے  ناصبی کہنے والا یہ کذاب محقق آج کہہ رہا ہے کہ وہ کبھی مجھ سے مخاطب نہیں ہوا۔ گویا یہ تھی اس کی "تحقیق "جس کے نتیجے میں مجھے ناصبی قرار دیا گیا۔  محدث فورم کا ایک اور نگران   خضر حیات  جس کی موجودگی میں اس کی  ساری ہفوات  فورم پر شائع ہوتی رہی اس غلاظت کو نوک جھونک کہتا ہے۔ یہ چند پیسوں کا ملازم ہے جسے اپنے باس کے سائبر بلی داماد کی جی حضوری کرنا ہے۔  یہ ہیں ادارہ محدث کے تربیت یافتہ محققین۔ ان کے زیر نگرانی چلنے والے علمی پراجیکٹس، ان کا طرز فکر اور دین کی خدمت کا انداز۔ یہ لوگ تکبر میں آج معذرت نہیں کر رہے لیکن عقیدے میں تہمت اتنی آسان بات نہیں کہ روز محشر سستے چھوٹ جائیں گے۔ 


تبصرے

مقبول ترین تحریریں

قرآں کی تلاوت کا مزا اور ہی کچھ ہے ​

احسن القصص سے کیا مراد ہے؟ سورۃ یوسف حاصل مطالعہ

درس قرآن نہ گر ہم نے بھلایا ہوتا

ابراھیم خلیل اللہ علیہ السلام

کارسازِما بہ فکر کارِ ما

کیا جزاک اللہ خیرا کے جواب میں وایاک کہنا بدعت ہے؟

نبی کریم ﷺ کی ازدواجی زندگی پر اعتراضات کا جواب

امن و اخوت عدل ومحبت وحدت کا پرچار کرو

ہم اپنے دیس کی پہچان کو مٹنے نہیں دیں گے

اے وطن پاک وطن روح روان احرار