اشاعتیں

ہوا کے واسطے اک کام چھوڑ آیا ہوں

ہوا کے واسطے اک کام چھوڑ آیا ہوں دِیا جلا کے سرِشام چھوڑ آیا ہوں ہوائے دشت و بیاباں بھی مجھ سے برہم ہے میں اپنے گھر کے دروبام چھوڑ آیا ہوں ​ ​ کوئی چراغ سرِرہ گزر نہیں نہ سہی میں نقشِ پا تو بہ ہر گام چھوڑ آیا ہوں یہ کم نہیں ہے وضاحت میری اسیری کی پروں کے رنگ تہِ دام چھوڑ آیا ہوں ابھی تو اور بہت اس پہ تبصرے ہوں گے  میں گفتگو میں جو ابہام چھوڑ آیا ہوں مجھے جو ڈھونڈنا چاہے وہ ڈھونڈ لے اعجاز کہ اب میں کوچہ گمنام چھوڑ آیا ہوں ​ شاعر:   اعجاز رحمانی ​

شروع کے روزے مشکل کیوں لگتے ہیں؟ استقبال رمضان سنت کے مطابق

بسم اللہ الرحمن الرحیم ​ السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ رمضان   جیسے مبارک مہینے کی آمد پر جہاں ہر مسلمان کا چہرہ تروتازہ دکھائی دینے لگتا ہے وہیں ہر سال یہ فقرہ سننے میں آتا ہے کہ "شروع کے روزے مشکل لگتے ہیں پھر ٹھیک ہو جاتا ہے۔" تو سوال یہ ہے کہ شروع کے روزے مشکل کیوں لگتے ہیں؟ اس کا جواب سنت نبوی کی حکمتوں اور ذرا سی سائنس میں ملتا ہے۔ ہمارے   جسم   میں قدرت کی جانب سے ایک   گھڑی   ہوتی ہے جس کی وجہ سے یہ کھانے پینے سونے جاگنے کے مقررہ اوقات کا عادی ہوتا ہے۔ آپ اسے جب جو چیز دیتے ہیں یہ آئندہ اسی وقت پر اس کی توقع کرتاہے جسے ہم طلب کہتے ہیں۔ رمضان سے کچھ عرصہ قبل ہمیں اپنے جسم کو عن قریب بدلنے والے معمولات کا عادی بنانا شروع کر دینا چاہیے تا کہ ہم رمضان کا استقبال مکمل جسمانی اور روحانی اطمینان کے ساتھ کر سکیں۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی عادت تھی کہ ہر مہینے ایام بیض کے تین روزے رکھتے، اس کی وجہ سے ان کا مبارک جسم سال کے ہر موسم میں روزے رکھنے کی کیفیت سے آشنا ہوتا۔دن بڑے ہوں یا چھوٹے، موسم گرم ہو یا سرد، آپ ہر موسم میں روزے کا لطف اٹھ...

جو تیری یاد کا مسکن ہو مولا میرے دل کو ایسا دل بنا دے

بہت بگڑا ہے میرا دل بنا دے میرے دل کو کسی قابل بنا دے اسے دنیا نے گھیرا ہے خدایا تو اپنے ذکر کا شاغل بنا دے بنا دے مولا میرا دل بنا دے بہت بگڑا ہے میرا دل بنا دے پھنسا ہے دلدل ِعصیاں کے اندر تو اس طوفان کو ساحل بنا دے بنا دے مولا میرا دل بنا دے ہوا ہے نفس ِامارہ کے تابع تو اطمینان کا حامل  بنا دے بنا دے مولا میرا دل بنا دے میرے دل کو کسی قابل بنا دے میں محروم بصارت ہوں خدایا بصیرت جلوہ منزل بنا دے بنا دے مولا میرا دل بنا دے رہے جو ذکر سے ہر دم منور خدایا ایسا میرا دل بنا دے بہت بگڑا ہے میرا دل بنا دے میرے دل کو کسی قابل بنا دے عطا کر آنکھ مجھ کو رونے والی اسی کو زیست کا حاصل بنا دے بہت بگڑا ہے میرا دل بنا  دے میرے دل کو کسی قابل بنا  دے رسول اللہ کے صدقے میں یا رب ہمیں فردوس کے قابل بنا دے بہت بگڑا ہے میرا دل بنا دے میرے دل کو کسی قابل بنا دے ہمیں جو علم کی دولت عطا کی تو اپنے فضل سے عامل بنا دے بنا دے مولا میرا دل بنا دے جو تیری یاد  کا مسکن ہو مولا دل محسن کو ایسا دل بنا دے  شاعر: احسان م...

نہ کرو ظل الہی کی برائی کوئی، دوستو کفر نہ پھیلاؤ نمک خواروں میں!

ماہرین نفسیات کہتے ہیں کہ کچھ لوگ  اس قدر انا پسند ہوتے ہیں کہ ہر شخص  کو اپنی مرضی پر چلانا چاہتے ہیں، اگر وہ دوسروں پر قابو پانے میں ناکام رہیں تو  ان کی شخصیت کے متعلق غلط فہمیاں پیدا کرنے کی پوری کوشش کرتے ہیں  تا کہ انہیں  اپنی بات نہ ماننے کی سزا دے سکیں، اور لوگوں کی نظر میں ان کا تاثر تباہ کر سکیں۔ حال ہی میں اردو مجلس کے ایک موضوع میں اہل حدیث یوتھ فورس کی حمایت اور مخالفت میں بحث ہو گئی ، جس میں  راقمہ نے اہل حدیث یوتھ فورس کے پہلے صدر اور کچھ  کے مطابق بانی محمد خان نجیب گجر کو شہید لکھنے اور مسلک اہل حدیث کے اسلاف میں شمار کرنے پر اعتراض کیا تھا۔ یہ بھی عرض کیا گیا تھا کہ اس شخص کو صدر بنانا شیخ احسان الہی ظہیر کی سیاسی غلطی تھی۔ اس پر اہل الحدیث نامی ایک منتظم اور اہل حدیث یوتھ فورس کے سینئر ڈپٹی سیکرٹری جنرل سلمان اعظم   (جی ہاں یہ  ساراایک ہی بندے کا نام ہے)نے غیر ضروری شور شرابہ کر کے یہ تاثر دینے کی بھرپور کوشش کی کہ   دنیا کے سارے اہل حدیث کی شان میں گستاخی ہو گئی ہے اور شیخ احسان الہی ظہیر کے خلاف لکھا جا...

اللہ کی خاطر مل جل کر کام کرنا

-کیا آپ اہل حدیث ہیں؟ -جی الحمدللہ، سادہ سے مسلمان ہیں ، بس بہت ہے۔ - دیکھیں مسلمان تو سب ہیں اصل بات یہ ہے کہ ہم صرف قرآن و سنت کی اتباع کریں۔ ہمارے امام صرف حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہیں۔ - جی، ہمارا  یہی عقیدہ ہے۔ - اچھا ماشاءاللہ ماشاءاللہ، اللہ اکبر سبحان اللہ پھر تو آپ اہل حدیث ہی ہوئے۔ آپ آئیں ہمارے ساتھ صرف اللہ کی رضا کی خاطر کام کریں ان شاءاللہ ۔ ہم صرف قرآن وسنت کی بات کرتے ہیں الحمدللہ۔ چلیں پھر اللہ کے لیے کام شروع کرتے ہیں مل کر۔ - اچھی بات ہے کچھ وقت نکالتے ہیں۔ سات سال کام کے بعد۔۔۔۔ - ویسے ماشاءاللہ آپ کون سے اہل حدیث ہیں یعنی مرکزی جمعیت اہل حدیث والے، یا جمعیت اہل حدیث والے؟ - ان دونوں میں کیا فرق ہے؟ - اللہ اکبر فرق تو بہت بڑا ہے نا جی دیکھیں آپ علامہ ساجد میر کو مانتے ہیں یا علامہ ابتسام الہی کو؟ - کسی کو بھی نہیں،  قرآن و سنت کو۔ - ماشاءاللہ ماشاءاللہ، یہی سوچ ہونی چاہیے ویسےآپ سچ سچ بتائیں  آپ کہیں جماعت الدعوۃ کو تو نہیں مانتے؟ - نہیں بھئی۔   اچھا سمجھ گئے پھر شاید آپ  جماعت اسلامی والے اہل حدیث ہوں گے؟ ...

اہل حدیث یوتھ فورس کے اسلاف میں شامل پیرکھوتی شاہ

ہمارے ملک میں کچھ گدھے اپنی زندگی میں اتنے نام ور نہیں ہوئے جتنا مرنے اور مزار بن جانے کے بعد پیر کھوتی شاہ بن کر شہرت پائی۔ زندہ گدھا، گدھا ہی کہلائے گا لیکن یہ مر کر اہل تصوف کے "اسلاف" میں شامل ہو گیا اور اسلاف کو برا بھلا نہ کہنا ہمارے یہاں ایک مقدس روایت ہے۔ اہل تصوف کے اسلاف سے متاثر ہو کر مسلکِ تحقیق، مسلک اہل حدیث کے سیاسی گرگوں نے بھی سوچا کہ اس مقدس روایت سے سیاسی فائدہ اٹھایا جائے سو ایسے ایسے مفسد لوگوں کو اسلاف میں شامل کر لیا گیا جن کی بد طینتی کے چشم دید گواہ ابھی زندہ ہیں۔ اہل حدیث یوتھ فورس کا پہلا صدر محمد خان نجیب گجر ایک انتہائی فسادی، جھگڑالو اور کینہ پرور شخص تھا۔ خدا جانے علامہ احسان الہی ظہیر کی سیاسی فراست نے اس میں ایسی کیا خوبی دیکھی تھی کہ اسے یوتھ فورس کا پہلا صدر بنا دیا۔ کمینے کے ہاتھ منصب آ جائے تو اس کی فطرت کھل جاتی ہے ۔سو اس شخص نے اس تنظیم کی فورس کو ذاتی عداوت کی بھٹی میں جھونک دیا۔ ان اہل حدیث مساجد پر حملے کروائے جس کے ائمہ و خطبا نے اس کی ذاتی چاپلوسی نہیں کی۔ منبر پر خطبہ دیتے اہل حدیث علماء کو اپنی تنظیم کے ذریعے زدو کوب کروایا۔ ن...

‫‏اردومجلس‬ ‫سیاسی‬ غنڈوں کی غنڈہ گردی کی نذر

‫‏مذہبی‬ سیاسی جماعتوں کی ایک پرانی عادت ہے کہ جب کوئی ادارہ قائم کرنے کی محنت کرنی ہو پیچھے رہیے، جب ادارہ بن جائے، چل جائے،نام کما لے، ساکھ بن چکی ہو، تو اس پر ‫‏قبضہ‬ کر لیا جائے۔ ‫مسجدوں‬، ‫‏اوقاف‬، ‫‏مدرسوں‬پر قبضے کی یہ پرانی روایت ‫‏اردو‬ زبان کے ایک خوب صورت فورم کے ساتھ دہرائی جا رہی ہے۔ بانئ مجلس کی وفات کے بعد سے قبضہ گروپوں کی کوششیں جاری ہیں، اور آج کل یہ خوب صورت مجلس حقیقت میں ‫‏اہلـحدیث‬ یوتھ فورس کے غنڈوں کی غنڈہ گردی کی نذر ہو چکی ہے جنہوں نے ایک ہفتہ قبل ہی یہاں رجسٹر ہو کر ارکان کو دھمکانے اور للکارنے کا کام شروع کیا۔ آج اس فورم کی رونق کو یہ سبز قدم لوگ تباہ کر چکے ہیں۔ قبضہ تو یہ غنڈے فرما لیں گے۔ اگلے دو برس بھی اسے چلا کر دکھا دیں تو ہم مان جائیں گے۔ خدا آپ کو ہمیشہ جینوئن کام کی بجائے قبضہ گروپ بنانے کی ہی توفیق دئیے رکھے۔

دائیں اور بائیں بازو میں سیاسی عدم برداشت پر ایک تبصرہ

حیرت ہے کہ ابوبکر قدوسی صاحب کن "گڈ اولڈ ڈیز" کا ذکر کرتے ہیں جس میں "ہمارے" لوگ علمی اختلافات کے ساتھ چلتے رہتے تھے اور ایک دوسرے کو جماعت سے خارج نہیں کرتے تھے؟   جہاں تک میرا مطالعہ ہے ہم نے انگریز، ہندوؤں اور سکھوں کو نکال کر ملک پاک کیا، اس کے بعد بنگالیوں کو نکالا، اس کے بعد دائیں بازو کی جماعتیں ہوں یا بائیں بازو کی ہر جماعت سے لوگوں نے ایک دوسرے کو نکالا ،نتیجتا ہر جماعت سے دس بیس جماعتیں اورہر شوری سے امیر پہ امیر نکلے۔ جب پورے ملک میں یہ وبا ہے تو اسی مزاج کی تربیت اہل حدیث کے "شاہین بچوں" کی بھی ہوئی۔ ہم نے کس دن نوجوانوں کی ایسی تربیت کرنے کا سوچا کہ وہ ایسے گمراہ ہاتھوں میں نہ پڑیں؟ یہ جو جذباتی لڑکے یہاں وہاں علما پر تنقید کرتے ہیں، اور مدرسے کی تعلیم ادھوری چھوڑ کر بھی مجتہد بن جاتے ہیں، یہ انہی جماعتوں کی تربیت ہے۔ ان جماعتوں سے بازو ٹوٹتے ہیں اور امیبا کی طرح ایک نئی جماعت بن جاتی ہے۔ دو ڈھائی سو مذہبی جماعتوں کی تعداد روز افزوں ترقی پر ہے تو سبب یہی عدم برداشت ہے، کوئی یہ نہ سمجھے کہ مذہبی رجحان بڑھ رہا ہے۔ ہماری اتنی طویل و عریض جماع...

راہ تکتا ہے تری دیدہء محزوں میرا

راہ تکتا ہے تری دیدہء محزوں میرا  دردِ ہجراں ہے کہ افزوں سے ہے افزوں میرا میں جو بھٹکا بھی تو بھٹکا ہوں تیری گلیوں میں  طالبِ دشت ہوا کب دلِ مجنوں میرا دل ہے بے تاب کوئی ان کا سندیسہ آئے حال ہے ہجرِ مدینہ میں دگرگوں میرا تیری الفت کے سوا کچھ مجھے درکار نہیں  تو جو میرا ہے زمیں میری ہے گردوں میرا اس کو بھی طاعتِ سرکارﷺ کا اعجاز کہیں رشکِ خورشید ہے مقسومِ سحر گوں میرا  اے خدا فقر کی دولت ہو میسر مجھ کو  زر میں پس جائے نہ تن، صورتِ قاروں میرا شافعِ محشر ﷺ مرے فن کی ضیا ہیں راسخؔ ان کی توصیف پسندیدہ ہے مضموں میرا  شاعر: راسخ عرفانیؔ  از حدیثِ جاں​

امن و اخوت عدل ومحبت وحدت کا پرچار کرو

امن   و اخوت   عدل ومحبت وحدت   کا پرچار کرو انسانوں کی اس نگری میں انسانوں سے پیار کرو آگ کے صحراؤں سے گزرو، خون کے دریا پار کرو جو رستہ ہموار نہیں ہے، اس کو بھی ہموار کرو دین بھی سچا تم بھی سچے، سچ کا ہی اظہار کرو تاریکی میں روشن اپنی عظمت کے مینار کرو نفرت کے شعلوں کو بجھا دو، پیار کی ٹھنڈی شبنم سے  ہم دردی کی فصل اگاؤ، صحرا کو گل زار کرو سچے روشن حرف لکھو، یہ ظلمت خود کٹ جائے گی اپنے قلم کو تِیشہ کر لو، لہجے کو تلوار کرو عزت، عظمت، شہرت یارو دامن میں اسلام   کے ہے وقت یہی ہے سنگ زنوں کو آئینہ کردار کرو دنیا ہو یا دین کی منزل یکجہتی سے ملتی ہے وحدت کا پیغام سنا کر ذہنوں کو بے دار کرو انساں کو راحت نہ ملے گی، دنیا بھر کے "ازموں" سے  اس دنیا میں نافذ لوگو حکم شہ ابرارﷺ کرو سرخ سمندر والی لہریں دور بہا لے جائیں گی  ہوش میں آؤ سبزہلالی پرچم کو پتوار کرو سورج بننا مشکل ہے تو جگنو ہی بن جاؤ تم  بھائی ہو تو بھائی کی خاطر اتنا تو ایثار کرو  کچھ تو اپنے ہمسائے سے پیار کا رشتہ رہنے دو اعجاز اپنے گھر کی اونچی اتن...

داڑھی جراثیم اور عفونت سے محفوظ رکھتی ہے

بی بی سی کے ایک حالیہ کالم کی وجہ سے صحافتی دنیا میں 2014 کی ایک   تحقیق زیر بحث آ گئی ہے جس کے مطابق داڑھی  چہرے کی جلد کو جراثیم  اور عفونت( انفیکشن) سے محفوظ رکھتی ہے۔ ایم آر ایس اے نامی ایک بیکٹیریا جو ادویات کے خلاف مزاحمت کی طاقت رکھتا ہے ان افراد کے چہروں پر تین گنا زیادہ پایا گیا جو داڑھی منڈواتے ہیں، اس طرح ان کے زخموں میں عفونت کا خطرہ بڑھا جاتا ہے۔  اس بیکٹریا کے نتیجے میں ہڈیوں، جوڑوں، پیشاب کی نالی، دوران خون، دل کے والو اور پھیپھڑوںں میں جان لیوا عفونت  ہو سکتی ہے۔ یہ بیکٹیریا عموما شفا خانوں میں کام کرنے والوں میں پایا گیا۔    محققین نے یہ نتیجہ ایک ہسپتال میں کام کرنے والے ملازمین پر تحقیق سے نکالا جن میں داڑھی اور بنا داڑھی ولے لوگ شامل تھے۔ تحقیق کا حوالہ اور خلاصہ :   http://www.ncbi.nlm.nih.gov/pubmed/24746610 http://www.bbc.com/news/magazine-35350886 http://www.sciencealert.com/bearded-men-are-probably-more-hygienic-new-research-finds http://www.independent.co.uk/news/s...ic-bacteria-resistant-than-shaven-skin-stud...

مرد کے بھیس میں مخنث

بعض لوگ اس دنیا میں مرد   کی صورت لے کر آتے ہیں لیکن اندر سے پکے مخنث   ہوتے ہیں۔ نہ ان کو صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی توہین کرنے والوں کے ساتھ بیٹھنے میں غیرت آتی ہے نہ سسرال کے طفیلیے بن کر جینے میں کوئی شرم آتی ہے۔یک بات کہہ کر جتنی تیزی سے یہ اس سے مکرتے ہیں اتنی تیزی سے تو روافض بھی نہیں مکرتے جنہیں دجل و فریب میں کمال حاصل ہے۔ ان مخنثوں کی ماں چوں کہ زبان درازعورت ہوتی ہے لہذا گھر کی گندی تربیت اور گندے اخلاق کی وجہ سے بات بے بات زبان دراز عورت   کہنا ان کا تکیہ کلام ہوتا ہے جو باہر بھی ہر عورت کے لیے استعمال ہوجاتا ہے۔ عورت سے بات کرتے وقت یہ عورت وہ عورت اس رعونت سے کرتے ہیں گویا عورت ان سے کم تر درجے کی مخلوق ہو حالاں کہ ایسے بے غیرت مخنث سے بہتر ہے باغیرت مونث ہونا۔ ہم سسرال سے لے کر کھاتےہیں نہ اس کے زور پر اکڑتے ہیں۔  رافضیوں کے ہاں عزت تلاش کرنے والوں کو ذلت ہی ملے گی روسیاہی تو پہلے ہی چندیا تک وافر موجود ہے۔ اس تحریر میں کسی کا نام نہیں لیا گیا جس کی داڑھی میں تنکا ہو گا اسی کو تکلیف ہو گی۔

حج و عمرہ بار بار کرو سیدنا محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک فرمان ہر مجوسی فلسفے کا جواب

بسم اللہ الرحمن الرحیم نبی کریم حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے مطابق ذی الحجہ کے پہلے دس دن سال کے افضل ترین دن ہیں، ایک مومن ان دنوں میں جو روحانی لذت محسوس کرتا ہے اس کا دل بھی گواہی دیتا ہے کہ ایسا ہی ہے۔ ہر طرف ایک اللہ کی عبادت کرنے والے نیکیوں کی دوڑ میں آگے نکلنے کی کوشش کر رہے ہوتے ہیں، کوئی قربانی کے جانور تلاش کر رہا ہے کوئی احرام پہن کر اپنے رب کے گھر کی جانب پروانہ وار لپک رہا ہے، کسی کو صدقات میں دل کا سکون مل رہا ہے تو کوئی روزے رکھ کر پچھلے اور اگلے سال کے گناہوں کی بخشش کا طالب ہے۔ نیکیوں کے اس موسم بہار میں کچھ بدباطن لوگوں کی پرانی تکلیف جاگ جاتی ہے۔ مجوسی سلطنت کے احیا کا خواب جو اب بوسیدہ ہو کر تار تار ہو چکا ہے لیکن اس کے متروک بدبودار فلسفے اب بھی اتنی ہی شدت سے دہرائے جاتے ہیں۔ مجوسیوں کو سب سے زیادہ تکلیف حرم کی رونق سے ہوتی ہے، وہ رونق جو ہر مومن کی آنکھ کی ٹھنڈک ہے ان کی آشوب زدہ آنکھوں میں خار بن کر کھٹکتی ہے۔ دنیا اولمپک گیمز کے لیے جمع ہو تو ان کے منہ سے ستائش کے ڈونگرے برستے ہیں، نہ پیسے کے ضیاع کا خیال آتا ہے نہ یہ یاد رہتا ہے کہ غریب کا تن ننگا ...

اپنی بیوی کو کبھی گاڑی چلانا مت سکھانا ۔ جنید جمشید کی تبلیغ

ہمارے ملک کے معروف مبلغ حضرت جنید جمشید   صاحب بتاتے ہیں کہ وہ اپنی بیوی کے حسن کی وجہ سے کتنا ان سیکیور محسوس کرتے تھے کہ کہیں۔۔۔ اس لیے انہوں نے اپنی بیوی کو کبھی ڈرائیونگ نہیں سکھائی۔ ان کا کہنا ہے کہ "  کوئی بھی مرد جو یہ دیکھ رہا ہے اس کو وہ کہیں گے اپنی زندگی پر تمہارا احسان ہو گا کہ اپنی بیوی کو کبھی ڈرائیونگ کرنا مت سکھانا کیوں کہ جس عورت   کو بہت زیادہ گھر سے باہر نکلنے کی عادت پڑ جائے اس کو گھر بیٹھنا بہت مشکل ہو جاتا ہے۔ " یاد رہے کہ حضرت نے اپنی ذاتی زندگی اور اپنی نفسیاتی کیفیت کے متعلق یہ باتیں خود کھلے عام ذرائع ابلاغ پر شئیر کی ہیں اور کسی کی حسین بیوی کو بے تکلفانہ انٹرویو دیتے ہوئے شئیر کی ہیں جسے وہ بہت آرام سے تم کہہ کر مخاطب ہیں۔  اگر وہ دوسروں کے لیے وہی پسند کرتے جو اپنے لیے کرتے ہیں تو یہ انٹرویو کسی مرد کو دینا پسند کرتے ۔ بجائے اس کے کہ جنید جمشید صاحب ایک مسلم مبلغ کی طرح عورت کے گھر سے نکلنے کے بارے میں اسلام   کے قوانین کو معیار بناتے انہوں نے اپنی ذاتی نفسیاتی کیفیت کو معیار بنا کر فیصلہ کیا کہ اپنی بیوی کو گھر سے با...

اللہ کو پسند نہیں کہ عورت کا نام قرآن میں آئے

وطن عزیز کے ایک معروف مبلغ فرماتے ہیں: " اللہ کو پسند نہیں کہ عورت کا نام قرآن میں آئے"۔ شکر ہے جناب نے یہ نہیں فرمایا کہ اللہ کو عورتیں پیدا کرنا ہی پسند نہیں تھا، وہ تو مردوں کی خاطر بنائی ہیں۔  اللہ نے اس طرح کے مبلغوں  کے سر پر سینگ نہیں اگائے، اس میں  کیا حکمت ہے؟ میرا سوہنا رب ہی جانتا ہے البتہ یہ بات یقینی ہے کہ ایسے جاہل ، اہل علم کی عبرت کے لیے پیدا کیے گئے ہیں۔ 

مرد مسلمان کا ذوق نظر

 سنا کرتے تھے کہ بھلے زمانوں کے مسلمان مرد   کسی کافرعورت   کو بھی مصیبت میں دیکھتے تو اس کو چادر   سے ڈھانپ دیتے تھے۔ اب  مرد مسلم   نے بہت ترقی کر لی ہے۔ ٹی وی، موبائل، کمپیوٹر، ٹیبلٹ کی رنگین سکرینوں پر ہر قسم کی عورت   دیکھنے کو میسر ہے، کالی ، گوری، زرد، موٹی، پتلی، لمبی، ٹھگنی، لیکن پھر بھی اس کا نظربازی کا شوق پورا ہو کر نہیں دے رہا۔ فلمی اداکارہ اور عام عورت کی تمیز مٹ گئی ہے۔ مسلم   ممالک میں کسی دھماکے کے بعد پریشان حال زخمی عوتوں کی  تصویریں ہوں یا کالج کی معصوم لڑکیوں کا گروپ فوٹو، ہر عمر ہر نسل کی صنف مخالف مسلم نوجوانوں کے لیے تفریح کا سامان ہے۔ ان کے پاس ایک ہی دلیل ہے انہوں نے تصویر   بنوائی کیوں؟ یہ  خیال شاید ہی آئے کہ آپ نے اپنی قبر میں جانا ہے جہاں اپنی نظروں کا حساب دینا ہے صنف مخالف کےلباس   کا نہیں۔ آج کل برما   (اراکان) کی آفت زدہ، اور بے حال خواتین کی نیم برہنہ   وڈیوز بہت تیزی سے شئیر ہو رہی ہیں۔ یہ مظلوم کی حمایت کا نیا انداز ہے۔ سچ ہےہوس   بڑھتی جا...

رہی عمر بھر جو انیسِ جاں وہ بس آرزوئے نبی رہی

رہی عمر بھر جو انیسِ جاں وہ بس آرزوئے نبی ﷺ رہی کبھی اشک بن کے رواں ہوئی کبھی درد بن کے دبی رہی شہِ دِیں کے فکرونگاہ سے مٹے نسل و رنگ کے تفرقے نہ رہا تفاخُرِ منصبی نہ رعونتِ نسبی رہی تھی ہزار تیرگئِ فتن نہ بھٹک سکا مرا فکر وفن مری کائناتِ خیال پر نظرِ شہِ عربی ﷺ رہی وہ صفا کا مہرِ منیر ہے طلب اُس کی نُورِ ضمیر ہے یہی رُوزگارِ فقیر ہے یہی التجائے شبی رہی  شاعر:  حفیظ تائب

مذہبی رجحان والے نوجوانوں کے مسائل کا حل۔۔۔ ںرالے سوالی (6)

امام احمد رحمہ اللہ سے ایک نوجوان نے پوچھا میں لوبیے والے پانی سے وضو کر سکتا ہوں؟ انہوں نے کہا :نہیں۔ امام نے اس سےپوچھا: مسجد میں داخل ہونے کی دعا آتی ہے؟  اس نے کہا نہیں۔ امام رحمہ اللہ نے اسے نصیحت کی : "خود کو ان کاموں میں مصروف کرو جو تمہیں فائدہ دیں"۔ آج کل بہت سے مذہبی رجحان والے نوجوانوں کا یہی حال ہے اور ان کے مرض کا یہی علاج ہے۔

مسجد کے بارے میں غلط خبر دینے پر برطانوی ذرائع ابلاغ کی بدترین سبکی

کچھ دن پہلے سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ پر برطانوی چینل فور کی ایک صحافی   کیتھی نیو مین نے ٹویٹ کیا کہ وہ برطانیہ   کی ایک مسجد  Streatham mosque کی جانب سے 'Visit My Mosque Day' منانے کا سن کر مسجد   گئیں،  لیکن   بقول ان کے انہیں  دروازے سے ہی باہر کا راستہ دکھا دیا گیا۔ مزیدلکھا کہ میں اچھی طرح لباس پہنے اور سر ڈھانپے ہوئے تھی، میں نے جوتے اتار دیے تھے لیکن اس سے کوئی فرق نہیں پڑا۔ Well I just visited Streatham mosque for  # VisitMyMosque day and was surprised to find myself ushered out of the door... I was respectfully dressed, head covering and no shoes but a man ushered me back onto the street. I said I was there for  # VisitMyMosque mf But it made no difference اس ٹویٹ کو عوام اور پھر برطانوی ذرائع ابلاغ نے ہاتھوں ہاتھ لیا اور گارڈین، ڈیلی میل، ہفنگٹن پوسٹ اور انڈیپینڈنٹ سمیت کئی ذرائع ابلاغ نے مسجد کے متعلق خبر   مرچ مسالا لگا کر نشر کردیں جس میں مسجد کو عورت کے خلاف تک کہا گیا۔ نتیجہ یہ نکلا ...