انتظار

انتظار
 
تحسین فراقی

ہماری منتظر آنکھیں تو پتھر ہو گئیں

اور سر ہمارے ـــــــــــــ برف کے گالے

مگر ابھی تک سمندِ برق پیما پر سوار خضر صورت

گرد میں گم ہے ۔۔۔

ابھی اس انجمِ دور افتادہ کی کوئی کرن

ہم تک نہیں پہنچی !

ــــــــــــــــ 2 ــــــــــــــــــ

یہاں بس اپنی دستاروں کے جھگڑے ہیں

ہمارے جوہرِذاتی کو سرطاں کھا چکا خود پروری کا ، خود پرستی کا

اور اس پر یہ امیدیں ہیں ـــ

کوئی طارق ، کوئی غازی ،

کوئی ایوبئ دوراں ، کوئی سلطاں کوئی فاتح ،

یقینا اب بھی آئے گا !!!

اسی امید پر ہم نے کئی صدیاں گنوا دیں !

یہ سوچا ہی نہیں ہم نے ، یہ سوجھا ہی نہیں ہم کو ۔۔۔

یدِ بیضا ، عصائے موسوی کا دور کب کا ہو چکا !

وہ جس کے ہاتھ میں بے جان پتھر بولتے تھے ۔۔۔

اب نہ آئے گا !

یہ سوچا ہی نہیں ہم نے

کہ بزوں اور بزغالوں کی دنیا کس قدر کمزور دنیا ہے ؟

جہاں پر شیر کچا ماس کھانے کی بجائے گھاس کھانے کو ترجیح دیتے ہوں

وہیں ایسے خیالِ خام پکتے ہیں !

ہمارے دانت کب کے گِر چکے

اور ہمارے پوپلے مونہوں کو

اب تک کچھ خبر ہونے نہیں پائی !!!

ـــــــــــــــــــ 3 ـــــــــــــــــــــــــ ــ

کئی صدیوں سے اپنی کشتیوں کو راکھ کر دینے کی رِیتِیں

بیابانِ ہوس کی گرد میں گُم ہو چکی ہیں

ہمارے دستِ نا ہنجارو پرز کار و رعشہ دار سے

اب خنجر و شمشِیر کب کے گِر چُکے ہیں

ہماری بے نکاحی ، بے حمیت آرزوئیں

ان گنت کشکول تھامے

""غرب" سے " قرطاسِ اخضر " کی گدائی کر رہی ہیں

یا کسی "ہریالے اشارے " کی تمنّائی !!!

خیالوں کے جنینِ ہفت ماہہ

اپنے کشمِش کے برابر سر ہلاتے

اپنی پیلی سرد مسکانوں کی کلیوں سے

ہمیں اب بھی لبھاتے ہیں

یہ شش ماہے، یہ ستوانسے

ہماری کشتیوں کو، جن پہ سایہ ہے نہ کوئی بادباں ہے

بس ہنکائے جا رہے ہیں اک سرابِ بے کرانی میں !

ہمیں یہ بھولنا زیبا نہیں

ایسے سفینے

جلد یا پھر دیر سے ، لیکن بہر صورت، بالآخر ڈوب جاتے ہیں !!

سرابوں سے جو بچ نکلیں تو پھر ساحلوں پر ڈوب جاتے ہیں !!!

ـــــــــــــــــــــــــ



تبصرے

مقبول ترین تحریریں

قرآں کی تلاوت کا مزا اور ہی کچھ ہے ​

احسن القصص سے کیا مراد ہے؟ سورۃ یوسف حاصل مطالعہ

درس قرآن نہ گر ہم نے بھلایا ہوتا

ابراھیم خلیل اللہ علیہ السلام

کارسازِما بہ فکر کارِ ما

کیا جزاک اللہ خیرا کے جواب میں وایاک کہنا بدعت ہے؟

نبی کریم ﷺ کی ازدواجی زندگی پر اعتراضات کا جواب

امن و اخوت عدل ومحبت وحدت کا پرچار کرو

ہم اپنے دیس کی پہچان کو مٹنے نہیں دیں گے

اے وطن پاک وطن روح روان احرار